مسند الحميدي
أَحَادِيثُ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ الَّتِي قَالَ فِيهَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- وہ روایات جن میں یہ الفاظ ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا، یا میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کرتے ہوئے دیکھا۔

حدیث نمبر 471
حدیث نمبر: 471
471 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَخَرَّ رَجُلٌ عَنْ بَعِيرِهِ فَوُقِصَ فَمَاتَ وَهُوَ مُحْرِمُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْهِ، وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ؛ فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُهِلُّ أَوْ قَالَ يُلَبِّي»
471- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر کررہے تھے، ایک شخص اپنے اونٹ سے گرا، اس کی گردن کی ہڈی ٹوٹی اور وہ انتقال کرگیا۔ وہ احرام باندھے ہوئے تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے پانی اور بیری کے پتوں کے ذریعے غسل دو اور اسے اس کے دو کپڑوں میں کفن دو، تم اس کے سر کو نہ ڈھانپنا، کیونکہ قیامت کے دن اسے تلبیہ پڑھتے ہوئے زندہ کیا جائے گا۔
(یہاں اک لفظ کے بارے میں راوی کو شک ہے)

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1265، 1266، 1267، 1268، 1839، 1849، 1850، 1851، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1206، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3957، 3958، 3959، 3960، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1903، 2712، 2713، 2853، 2854، 2855، 2856، 2857، 2858، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2042، 3679، 3680، 3822، 3823، 3824، 3825، 3826، 3827، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3238، 3241، والترمذي فى «جامعه» برقم: 951، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1894، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3084»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:471  
471- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر کررہے تھے، ایک شخص اپنے اونٹ سے گرا، اس کی گردن کی ہڈی ٹوٹی اور وہ انتقال کرگیا۔ وہ احرام باندھے ہوئے تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے پانی اور بیری کے پتوں کے ذریعے غسل دو اور اسے اس کے دو کپڑوں میں کفن دو، تم اس کے سر کو نہ ڈھانپنا، کیونکہ قیامت کے دن اسے تلبیہ پڑھتے ہوئے زندہ کیا جائے گا۔ (یہاں اک لفظ کے بارے میں راوی کو شک ہے) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:471]
فائدہ:
اس حدیث میں ہے کہ جو بندہ حالت احرام میں فوت ہو جائے اس کوغسل اور کفن دفن کیسے دیا جائے، اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو انسان جس حالت میں فوت ہو گا، اسی حالت میں قیامت کے دن اٹھایا جائے گا، اور جو احرام کی حالت میں فوت ہوا، اس کو احرام میں ہی دفنانا چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 471