مسند الحميدي
فِي الْحَجِّ -- سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی منقول حج سےمتعلق روایات

حدیث نمبر 531
حدیث نمبر: 531
531 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: لَوْ غَضَّ النَّاسُ فِي الْوَصِيَّةِ إِلَي الرُّبْعِ لَكَانَ أَحَبَّ إِلَيَّ؛ لِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الثُّلُثُ وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ»
531- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: اگر لوگ وصیت کے بارے میں ایک چوتھائی حصے پر اکتفاء کریں، تو یہ میرے نزدیک زیادہ بسندیدہ ہوگا، کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا: ایک تہائی (کے بارے میں وصیت کرنے کی اجازت ہے) ویسے ایک تہائی بھی زیادہ ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2743، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1629، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3636، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6428، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2711، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12697، وأحمد فى «مسنده» برقم: 2062، 2106، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 31559، والطبراني فى "الكبير" برقم: 10719»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:531  
531- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: اگر لوگ وصیت کے بارے میں ایک چوتھائی حصے پر اکتفاء کریں، تو یہ میرے نزدیک زیادہ بسندیدہ ہوگا، کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا: ایک تہائی (کے بارے میں وصیت کرنے کی اجازت ہے) ویسے ایک تہائی بھی زیادہ ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:531]
فائدہ:
اس حدیث میں وصیت کی حد متعین کی گئی ہے کہ زیادہ سے زیادہ تیسرے حصے کی وصیت کرنا درست ہے، اس سے زیادہ کی وصیت کرنا جائز نہیں ہے۔ افسوس کہ بعض لوگ غصے میں آ کر یا کسی سے زیادہ محبت کی غرض سے سارے مال ہی کی وصیت کر جاتے ہیں، یہ گناہ ہے، اور مؤثر بھی نہیں ہے، جو شخص ایسی وصیت کر دے تو اس کی وصیت پر عمل نہیں کیا جائے گا۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 531