مسند الحميدي
فِي الْحَجِّ -- سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی منقول حج سےمتعلق روایات

حدیث نمبر 534
حدیث نمبر: 534
534 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُبِضَ عَنْ تِسْعٍ وَكَانَ يَقْسِمُ لِثَمَانٍ»
534- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہوا، اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی 9 ازواج تھیں، جن میں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم 8 ازواج کے لئے وقت تقسیم کیا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5067، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1465، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 6888، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3196، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5285، 8875، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6951، 13560، 14849، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 2072، برقم: 3321، 3323»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:534  
534- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہوا، اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی 9 ازواج تھیں، جن میں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم 8 ازواج کے لئے وقت تقسیم کیا کرتے تھے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:534]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب فوت ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس نو بیویاں تھیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی باریاں تقسیم کی ہوئی تھیں۔ جب سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا بوڑھی ہو گئی تھیں، تو انہوں نے اپنی باری خوشی سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو دے دی تھی، اس لیے آپ سلام آ ٹھ باریاں تقسیم کیا کرتے تھے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 534