مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 556
حدیث نمبر: 556
556 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، وَمَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ قَالَا: ثنا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا تَرَكْتُ بَعْدِي عَلَي أُمَّتِي فِتْنَةً أَضَرَّ عَلَي الرِّجَالِ مِنَ النِّسَاءِ»
556- سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: میں نے اپنی امت کے لئے ایسی کوئی آزمائش نہیں چھوڑی جو مردوں کے لئے خواتین سے بڑھ کر ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5096، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2740، 2741، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5967، 5969، 5970، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9108، 9225، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2780، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3998، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13653، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 22160 برقم: 22245، وأبو يعلى فى «مسنده» ، برقم: 972»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:556  
556- سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: میں نے اپنی امت کے لئے ایسی کوئی آزمائش نہیں چھوڑی جو مردوں کے لئے خواتین سے بڑھ کر ہو۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:556]
فائدہ:
اس حدیث میں عورتوں کے فتنے کو بہت برا قرار دیا گیا ہے، اگر غور و فکر کیا جائے کہ عورت کتنے طریقوں سے مردوں کو گمراہ کرتی ہے تو اس کی درج ذیل اہم صورتیں سامنے آئیں گی:
① اپنی خوبصورتی کی وجہ سے
② نرم و نازک زبان کی وجہ سے
③ ہاتھوں اور آنکھوں کے غلط اشاروں کی وجہ سے
④ طمع اور لالچ کی وجہ سے
⑤ زنا کاری کی وجہ سے وغیرہ وغیرہ۔
اس حدیث کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہر عورت ہی فتنہ ہے، بلکہ بعض عورتیں مراد ہیں، اس کا یہ بھی مطلب نہیں ہے که صرف عورتیں ہی فتنہ ہیں، مرد نہیں، بلکہ کئی مرد بھی فتنہ ہوتے ہیں۔ موجودہ دور میں عورتوں کا فتنہ بہت ہی خطرناک شکل اختیار کر گیا ہے، تمام شعبہ جات میں عورتوں ہی کو آگے کر دیا گیا ہے، حالانکہ عورت کو گھر میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ (الاحزاب: 33)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت پردے کی چیز ہے، جب وہ گھر سے نکلتی ہے تو شیطان اسے گردن اٹھا کر دیکھتا ہے، وہ اللہ کے اس سے زیادہ قریب کبھی نہیں ہوتی جتنی قریب وہ گھر میں رہ کر ہوتی ہے۔ [الـمـعـجـم الاوسط للطبراني: حديث: 2890 سـلـسـلة الاحـاديـث الـصحيحة للألباني: 187/6 حديث: 2688]
عورت بطور ضرورت سادگی کی حالت میں باپردہ ہو کر نظریں جھکاتے ہوئے گھر سے باہر جا سکتی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم عورتوں کو اجازت دے دی گئی ہے کہ اپنی حاجت کے لیے باہرنکلو۔ [صحيح البخاري كتاب التفسير باب قوله لا تدخلوا بيوت النبى: 4795]
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 556