مسند الحميدي
حَدِيثُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا عبدالرحمٰن بن ابوبکر رضی اللہ عنہما سے منقول روایات

حدیث نمبر 573
حدیث نمبر: 573
573 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ أَوْسٍ الثَّقَفِيُّ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ أَخْبَرَهُ «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُ أَنْ يُرْدِفَ عَائِشَةَ فَيُعْمِرُهَا مِنَ التَّنْعِيمِ» قَالَ سُفْيَانُ: وَهَذَا بَابُهُ شُعْبَةُ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَهُ يَقُولُ: مُتَّصِلٌ
573- سیدنا عبدالرحمٰن بن ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں یہ ہدایت کی تھی کہ وہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو سواری پر اپنے پیچھے بٹھائیں اور تنعیم سے انہیں عمرہ کروا دیں۔
سفیان کہتے ہیں یہ روایت شعبہ کی شرط کے مطابق ہے، جس میں یہ الفاظ ہیں، انہیں نے یہ خبر دی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا، وہ یہ کہتے ہیں، اس طرح روایت متصل ہوجاتی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1784، 2985، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1212، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 6071، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4216، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1995، والترمذي فى «جامعه» برقم: 934، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1904، 1905، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2999، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8887، 8888، 8889، 8890، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 1727 برقم: 1731 برقم: 1732»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:573  
573- سیدنا عبدالرحمٰن بن ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں یہ ہدایت کی تھی کہ وہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو سواری پر اپنے پیچھے بٹھائیں اور تنعیم سے انہیں عمرہ کروا دیں۔ سفیان کہتے ہیں یہ روایت شعبہ کی شرط کے مطابق ہے، جس میں یہ الفاظ ہیں، انہیں نے یہ خبر دی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا، وہ یہ کہتے ہیں، اس طرح روایت متصل ہوجاتی ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:573]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ عذر کی بنا پر تنعیم سے احرام باندھنا درست ہے، تنعیم جگہ پر اب مسجد عائشہ بنا دی گئی ہے، بعض لوگ روزانہ مسجد عائشہ جاتے ہیں، اور احرام باندھ کر عمرہ کرتے ہیں، یہ بالکل غلط ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 573