مسند الحميدي
حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَمْعَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا عبداللہ بن زمعہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 579
حدیث نمبر: 579
579 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَمْعَةَ بْنِ الْأَسْوَدِ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ الَّذِي عَقَرَ النَّاقَةَ فَقَالَ: «انْتُدِبَ لَهَا رَجُلٌ ذُو عِزٍّ وَمَنَعَةٍ فِي قَوْمِهِ كَأَبِي زَمْعَةَ» ثُمَّ ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النِّسَاءَ فَقَالَ: «يَعْمِدُ أَحَدُكُمْ إِلَي امْرَأَتِهِ فَيَضْرِبَهَا ضَرْبَ الْعَبْدِ ثُمَّ يُعَانِقُهَا مِنْ آخِرِ النَّهَارِ» وَعَاتَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ضَحِكِهِمْ مِنَ الضَّرْطَةِ فَقَالَ: «وَلِمَ يَضْحَكُ أَحَدُكُمْ مِمَّا يَفْعَلُ»
579- سیدنا عبداللہ بن زمعہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوسنا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کا تذکرہ کیا۔ جس نے حضرت (یونس علیہ السلام) کی اونٹنی کے پاؤں کاٹےتھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے لیے ایک ایسا شخص آگے بڑھا جو اپنی قوم میں صاحب حیثیت تھا۔جس طرح ابوزمعہ ہے۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتین کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا۔ تم میں سے کوئی شخص اپنی بیوی کی طرف جاتا ہے اوراسے یوں مارتا ہےجیسے غلام کو ماراجاتاہے۔پھر وہ دن کے آخری حصے میں اسے گلے لگالیتا ہے۔
راوی بیان کرتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کے کسی کی ہوا خارج ہونے پرہنسنےپر بھی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوۓ فرمایا۔ کوئی شخص ایسے عمل پرہنستا ہے۔جو خود کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3377، 4942، 5204، 6042، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2855، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4190، 5794، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9121، 11611، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3343، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2266، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1983، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14898، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 16472»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:579  
579- سیدنا عبداللہ بن زمعہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوسنا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کا تذکرہ کیا۔ جس نے حضرت (یونس علیہ السلام) کی اونٹنی کے پاؤں کاٹےتھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے لیے ایک ایسا شخص آگے بڑھا جو اپنی قوم میں صاحب حیثیت تھا۔جس طرح ابوزمعہ ہے۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتین کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا۔ تم میں سے کوئی شخص اپنی بیوی کی طرف جاتا ہے اوراسے یوں مارتا ہےجیسے غلام کو ماراجاتاہے۔پھر وہ دن کے آخری حصے میں اسے گلے لگالیتا ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کے کسی کی ہوا خارج ہونے پ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:579]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ ایک ہی مجلس میں مختلف قسم کے مسائل پر بحث کرنا درست ہے، موجودہ دور میں وہی کامیاب خطیب سمجھا جاتا ہے جو گھنٹہ دو گھنٹے ایک ہی موضوع پر بحث کرے، اور ایک ہی موضوع پر بیسیوں آیات اور بیسیوں احادیث اور کئی ایک واقعات سنا دے۔ اس انداز میں فائدہ کم ہے اور محنت زیادہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انداز خطابت عموماً متروک نظر آتا ہے، یہی وجہ ہے کہ پچاس پچاس سال تک عوام اہل علم کو سنتے رہتے ہیں لیکن وہ مسائل جن کا جاننا ہر مسلمان پر فرض ہے، افسوس کہ ان میں ناکام نظر آتے ہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 579