مسند الحميدي
حَدِيثَا أَبِي شُرَيْحٍ الْكَعْبِيِّ ثُمَّ الْخُزَاعِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابوشریح کعبی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 586
حدیث نمبر: 586
586 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا ابْنُ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ وَزَادَ «الضِّيَافَةُ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ فَمَا زَادَ فَهُوَ صَدَقَةٌ، وَجَايِزَتُهُ يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ لَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يَثْوَي عِنْدَهُ حَتَّي يُحْرِجَهُ»
586-یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ سیدنا ابوشریح رضی اللہ عنہ کے حوالے سے اسی کی مانند منقول ہے، تاہم اس میں یہ الفاظ زائدہیں۔ مہمان نوازی تین دن تک ہوتی ہے، جواس سے زیادہ ہوگی وہ صدقہ ہوگا۔مہمان کا اہتمام کے ساتھ کھانا ایک دن اور ایک رات کیا جاۓ گا اور مہمان کے لیے یہ بات جائز نہیں ہے،وہ میزبان کے ہاں اتنا عرصہ مقیم رہے، کہ اسے حرج میں مبتلا کر دے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن ولكن الحديث متفق عليه وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6019، 6135، 6476 ومسلم فى «صحيحه» برقم: 48، ومالك فى «الموطأ» برقم: 3434 وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5287 والحاكم فى «مستدركه» برقم: 7389، 7391 والنسائي فى «الكبريٰ» برقم: 11779، 11780، 11781 والترمذي فى «جامعه» برقم: 1967، 1968 والدارمي فى «مسنده» برقم: 2078، 2079 وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3672، 3675 والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9270، 18756 وأحمد فى «مسنده» برقم: 16632»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:586  
586-یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ سیدنا ابوشریح رضی اللہ عنہ کے حوالے سے اسی کی مانند منقول ہے، تاہم اس میں یہ الفاظ زائدہیں۔ مہمان نوازی تین دن تک ہوتی ہے، جواس سے زیادہ ہوگی وہ صدقہ ہوگا۔مہمان کا اہتمام کے ساتھ کھانا ایک دن اور ایک رات کیا جاۓ گا اور مہمان کے لیے یہ بات جائز نہیں ہے،وہ میزبان کے ہاں اتنا عرصہ مقیم رہے، کہ اسے حرج میں مبتلا کر دے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:586]
فائدہ:
اس حدیث میں ایسے مہمان کی مذمت بیان کی گئی ہے جو میزبان کے پاس اتنا رہے کہ میز بان تنگ آ جائے، تین دن تک مہمان کو کھانا کھلانا اس کا حق ہے، لیکن تکلفات میں نہیں پڑنا چاہیے، جو میسر ہو وہ پیش کر دینا چاہیے لیکن بعض لوگوں نے باتیں بنالی ہیں کہ مہمان کے لیے قرضہ بھی لینا پڑے تو لے لیں، یہ بات غلط ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 586