مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 818
حدیث نمبر: 818
818 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ قَيْسًا، يَقُولُ: سَمِعْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيَّ، مَا رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطُّ إِلَّا تَبَسَّمَ فِي وَجْهِي
818- سیدنا جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی مجھے دیکھتے تھے، تو مجھے دیکھ کر مسکر ادیتے تھے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3822، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2475، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 7200، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 8244، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3820، 3821، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 159، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16785، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 19480 برقم: 19485»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:818  
818- سیدنا جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی مجھے دیکھتے تھے، تو مجھے دیکھ کر مسکر ادیتے تھے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:818]
فائدہ:
اس حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مسکرانے کا ذکر ہے۔ اسلام نے زیادہ ہنسنے کو پسند نہیں کیا بلکہ قرآن کریم میں ہے:
انھیں چاہیے کہ ہنسیں کم اور روئیں زیادہ۔ (التوبہ: 82)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 820