مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 824
حدیث نمبر: 824
824 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَاصِمُ بْنُ بَهْدَلَةَ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ جَرِيرٍ، قَالَ: جَاءَ قَوْمٌ مُجْتَابُو النِّمَارِ إِلَي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلُوهُ، فَحَثَّ النَّاسَ عَلَي الصَّدَقَةِ، فَأَنْطَوْا، حَتَّي عُرِفَ ذَلِكَ فِي وَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ إِنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ جَاءَ بِقِطْعَةٍ مِنْ ذَهَبٍ، أَوْ قَالَ: تَبْرٍ فَأَلْقَاهَا، فَتَتَابَعُوا النَّاسُ حَتَّي عُرِفَ ذَلِكَ فِي وَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ سَنَّ سُنَّةً حَسَنَةً فَعَمِلَ بِهَا، كَانَ لَهُ مِنَ الْأَجْرِ مِثْلُ أَجْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا، وَمَنْ سَنَّ سُنَّةً سَيِّئَةً فَعَمِلَ بِهَا، كَانَ عَلَيْهِ مِثْلُ وِزْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا لَا يُنْقِصُ ذَلِكَ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْئًا»
824- سیدنا جریر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: کچھ لوگ پھٹے پرانے کپڑوں میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مد د کی درخواست کی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو صدقہ کرنے کی ترغیب دی، تو لوگوں نے عطیات نہیں دئیے اس کا رد عمل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک سے ظاہر ہوا پھر انصار سے تعلق رکھنے والا ایک شخص لوہے کا ایک ٹکڑا لے کر آیا (یہاں ایک لفظ کے بارے میں راوی کو شک ہے) تو لوگ یکے بعد دیگرے (اس کی دیکھا دیکھی) چیزیں لانے لگے، یہاں تک کہ اس چیز کاردعمل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پر محسوس ہوا (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت خوش ہوئے) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص کسی اچھے کام کا آغاز کرتا ہے۔ اور اس پر عمل کیا جاتا ہے، تو اس شخص کو ان تمام لوگوں جتنا اجر ملے گا، جو اس اچھے کام پر عمل کرتے ہیں اور ان لوگوں کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہوگی، جو اس پر عمل کرتے ہیں، اور ان لوگوں کے گناہ میں کوئی کمی نہیں ہو گی۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 989، 1017، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3308، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2459، 2460، 2553، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1589، والترمذي فى «جامعه» برقم: 647، 648 2675، والدارمي فى «مسنده» برقم: 529، 531، 1712، 1713، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 203، 1802، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7472، 7623، 7624، 7835، 7836، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 19463 برقم: 19464»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:824  
824- سیدنا جریر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: کچھ لوگ پھٹے پرانے کپڑوں میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مد د کی درخواست کی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو صدقہ کرنے کی ترغیب دی، تو لوگوں نے عطیات نہیں دئیے اس کا رد عمل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک سے ظاہر ہوا پھر انصار سے تعلق رکھنے والا ایک شخص لوہے کا ایک ٹکڑا لے کر آیا (یہاں ایک لفظ کے بارے میں راوی کو شک ہے) تو لوگ یکے بعد دیگرے (اس کی دیکھا دیکھی) چیزیں لانے لگے، یہاں تک کہ اس چیز کاردعمل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پر محسوس ہوا (یعنی آپ صلی اللہ علیہ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:824]
فائدہ:
معلوم ہوا جب کوئی اجتماعی نیکی کا کام شروع ہونے لگے تو سب سے پہلے شروع کرنے کی کوشش کرنی چاہیے کیونکہ اس سے بندہ بلا مشقت ایک عظیم اجر کا مستحق قرار پا جا تا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 825