مسند الحميدي
أَحَادِيثُ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 836
حدیث نمبر: 836
836 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا سَالِمٌ أَبُو النَّضْرِ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، قَالَ: أَرْسَلَنِي أَبُو الْجُهَيْمِ، سَأَلَ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ الْجُهَنِيَّ، مَا سَمِعْتَ فِي الَّذِي يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي، فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «لَأَنْ يَمْكُثُ أَحَدُكُمْ أَرْبَعِينَ، خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي» ، لَا يَدْرِي أَرْبَعِينَ سَنَةً، أَوْ أَرْبَعِينَ شَهْرًا، أَوْ أَرْبَعِينَ يَوْمًا، أَوْ أَرْبَعِينَ سَاعَةً
836-بسربن سعید بیان کرتے ہیں: ابوجہم نے مجھے بھیجا تاکہ میں سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے یہ دریافت کروں کہ آپ نے نمازی کے آگے سے گزرنے والے شخص کے بارے میں کیا حدیث سنی ہے، تو انہوں نے بتایا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: کسی ایک شخص کا چالیس تک ٹھہرے رہنا اس کے لیے اس زیادہ بہتر ہے کہ وہ نمازی کے آگے سے گز ر جائے۔ تاہم یہ پتہ نہیں ہے، اس سے مراد چالیس سال ہیں، چالیس دن ہیں، یا چالیس گھڑیاں ہیں۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري 510، وأخرجه مسلم 507، وأخرجه الدارمي فى «مسنده» برقم: 1456، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 944، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 17325، والبزار فى «مسنده» برقم: 3782، والطبراني فى «الكبير» برقم: 5235، 5236»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:836  
836-بسربن سعید بیان کرتے ہیں: ابوجہم نے مجھے بھیجا تاکہ میں سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے یہ دریافت کروں کہ آپ نے نمازی کے آگے سے گزرنے والے شخص کے بارے میں کیا حدیث سنی ہے، تو انہوں نے بتایا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: کسی ایک شخص کا چالیس تک ٹھہرے رہنا اس کے لیے اس زیادہ بہتر ہے کہ وہ نمازی کے آگے سے گز ر جائے۔ تاہم یہ پتہ نہیں ہے، اس سے مراد چالیس سال ہیں، چالیس دن ہیں، یا چالیس گھڑیاں ہیں۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:836]
فائدہ:
نمازی کے آگے سے گزرنا منع ہے نیز اگر کوئی گزرنے کی کوشش کرے تو اسے نمازی روکے۔ افسوس کہ لوگوں نے سترہ کا اہتمام کرنا چھوڑ دیا۔ سترہ کا اہتمام کرنے سے بہت زیادہ فائدے حاصل ہوتے ہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 837