مسند الحميدي
حَدِيثُ الْعَلَاءِ بْنِ الْحَضْرَمِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا علاء بن حضرمی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 867
حدیث نمبر: 867
867 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ، يَسْأَلُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ، وَجُلَسَاءَهُ، مَا سَمِعْتَ فِي الْمَقَامِ بِمَكَّةَ؟ قَالَ: السَّائِبُ بْنُ يَزِيدَ: أَخْبَرَنِي الْعَلَاءُ بْنُ الْحَضْرَمِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِقَامَةُ الْمُهَاجِرِ بِمَكَّةَ بَعْدَ قَضَاءِ نُسُكِهِ ثَلَاثًا»
867-عبدالرحمٰن بن حمید بیان کرتے ہیں: میں نے عمر بن عبدالعزیز کو سائب بن یزید اور ان کے ساتھیوں سے یہ دریافت کرتے ہوئے سنا۔ آپ نے مکہ مکرمہ میں قیام کے بارے میں کیا سن رکھا ہے، تو سائب بن یزید نے جواب دیا: سیدنا علاء بن حضرمی رضی اللہ عنہ نے مجھے یہ بات بتائی ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: مہاجر شخص حج کے مناسک ادا کرنے کے بعد تین دن تک مکہ میں ٹھہر سکتا ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3933، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1352، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3906، 3907، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1453، 1454، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1925، 1926، 4198، 4199، 4200، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2022، والترمذي فى «جامعه» برقم: 949، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1552، 1553، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1073، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5534، 5535، 5536، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 19289 برقم: 20855»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:867  
867-عبدالرحمٰن بن حمید بیان کرتے ہیں: میں نے عمر بن عبدالعزیز کو سائب بن یزید اور ان کے ساتھیوں سے یہ دریافت کرتے ہوئے سنا۔ آپ نے مکہ مکرمہ میں قیام کے بارے میں کیا سن رکھا ہے، تو سائب بن یزید نے جواب دیا: سیدنا علاء بن حضرمی رضی اللہ عنہ نے مجھے یہ بات بتائی ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: مہاجر شخص حج کے مناسک ادا کرنے کے بعد تین دن تک مکہ میں ٹھہر سکتا ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:867]
فائدہ:
مسافر اگر کسی مقام پر تین دن تھہرتا ہے تو اس پر سفر کے احکام جاری ہوں گے، تین دن سے زائدا قامت پرمقیم کے احکام لا گو ہوں گے۔ مہاجرین کے لیے تین دن کی وقتی اور عارضی پابندی تھی جو فتح مکہ کے بعد پابندی ختم ہوگئی۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 867