مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي جُحَيْفَةَ وَهْبٍ السُّوَائِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا أبى جحیفہ وہب السوائی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 916
حدیث نمبر: 916
916 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ مَالِكَ بْنَ مِغْوَلٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عَوْنَ بْنَ أَبِي جُحَيْفَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: خَرَجَ بِلَالٌ بِفَضْلِ وَضُوءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَابْتَدَرَهُ النَّاسُ فَأَصَبْتُ مِنْهُ شَيْئًا وَلَمْ آلُ، قَالَ: وَنَصَبَ بِلَالٌ عَنَزَةً، «فَصَلَّي إِلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنَّ الْكَلْبَ، وَالْمَرْأَةَ، وَالْحِمَارَ، يَمُرُّونَ بَيْنَ يَدَيْهِ»
916-عون بن ابوجحیفہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا بچا ہوا پانی لے کر باہر آئے۔ راوی کہتے ہیں: لوگ تیزی سے ان کی طرف لپکے۔ اس میں سے کچھ پانی مجھے بھی ملا۔ میں نے اس میں کوئی کوتاہی نہیں کی تھی۔
راوی بیان کرتے ہیں: سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے نیزہ گاڑا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف رخ کرکے نماز ادا کی، جبکہ کتے، خواتین، گدھے اس نیزے کے دوسری طرف سے گزررہے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 187، 376، 495، 499، 501، 633، 634، 3545، 3553، 3566، 5786، 5859، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 503، 2342، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 387، 388، 841، 2994، 2995، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1268، 2334، 2382، 2394، 7293، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 730، 731، 1766، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 137، 469، وأبو داود فى «سننه» برقم: 520، 688، والترمذي فى «جامعه» برقم: 197، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1234، 1235، 1449، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 711، 3628، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1137، 1881، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19045، 19046»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:916  
916-عون بن ابوجحیفہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا بچا ہوا پانی لے کر باہر آئے۔ راوی کہتے ہیں: لوگ تیزی سے ان کی طرف لپکے۔ اس میں سے کچھ پانی مجھے بھی ملا۔ میں نے اس میں کوئی کوتاہی نہیں کی تھی۔ راوی بیان کرتے ہیں: سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے نیزہ گاڑا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف رخ کرکے نماز ادا کی، جبکہ کتے، خواتین، گدھے اس نیزے کے دوسری طرف سے گزررہے تھے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:916]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ صحا بہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو سے بچے ہوئے پانی سے بہت زیادہ محبت کرتے تھے، سبحان اللہ۔ نیز یہ بھی ثابت ہوا کہ نماز پڑھتے وقت سترے کا اہتمام کرنا چاہیے، خواہ گھر ہو یا مسجد، بیت اللہ ہو یا صحرا۔ سترے کے آگے سے ہر کوئی گزرسکتا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 915