مسند الحميدي
حَدِيثُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْمَرَ الدِّيلِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا عبدالرحمٰن بن یعمردیلی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 923
حدیث نمبر: 923
923 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّوْرِيُّ، قَالَ سُفْيَانُ: وَهَذَا أَجْوَدُ شَيْءٍ وَجَدْنَاهُ عِنْدَهُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي بُكَيْرُ بْنُ عَطَاءٍ اللَّيْثِيُّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْمَرَ الدِّيلِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «الْحَجُّ عَرَفَاتٌ، مَنْ أَدْرَكَ عَرَفَةَ قَبْلَ الْفَجْرِ فَقَدْ أَدْرَكَ الْحَجَّ، أَيَّامُ مِنًي ثَلَاثَةٌ فَمَنْ تَعَجَّلَ فِي يَوْمَيْنِ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ، وَمَنْ تَأَخَّرَ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ»
923- سیدنا عبدالرحمٰن بن یعمردیلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: حج، وقوف عرفات کا نام ہے، جو شخص صبح صادق ہونے سے پہلے عرفہ تک پہنچ جاتا ہے، وہ حج کو پالیتا ہے۔ منیٰ کے مخصوص دن تین ہیں۔ جو شخص دودن گزرنے کے بعد جلدی چلاجائے، تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہے اور جو شخص ٹھہرا رہے، تو اس پر بھی کوئی گناہ نہیں ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2822، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3892، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1709، 3118، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3016، 3044، والنسائي فى «الكبریٰ» 3997، 3998، 4036، 4166، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1949، والترمذي فى «جامعه» برقم: 889، 890، 2975، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1929، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3015، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9562، 9787»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:923  
923- سیدنا عبدالرحمٰن بن یعمردیلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: حج، وقوف عرفات کا نام ہے، جو شخص صبح صادق ہونے سے پہلے عرفہ تک پہنچ جاتا ہے، وہ حج کو پالیتا ہے۔ منیٰ کے مخصوص دن تین ہیں۔ جو شخص دودن گزرنے کے بعد جلدی چلاجائے، تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہے اور جو شخص ٹھہرا رہے، تو اس پر بھی کوئی گناہ نہیں ہے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:923]
فائدہ:
اس حدیث میں ذکر ہے کہ عرفات میں پہنچنا حج کا رکن ہے، اور وہاں طلوع فجر سے پہلے پہنچنا فرض ہے، اور ایام منٰی کے تین دنوں سے مراد گیارہ بارہ اور تیرہ ذوالحجہ ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 922