مسند الحميدي
حَدِيثَا عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا عثمان بن ابوالعاص ثقفی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 930
حدیث نمبر: 930
930 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا الْفُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَاتَّخِذْ مُؤَذِّنًا لَا يَأْخُذُ عَلَي أَذَانِهِ أَجْرًا»
930- سیدنا عثمان بن ابوالعاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا تھا: تم ایسے شخص کو مؤذن رکھنا جو اذان دینے کا معاوضہ وصول نہ کرے۔


تخریج الحدیث: «في إسناده علتان: أشعث بن سوار وهو ضعيف وعنعنة الحسن البصري رحمه الله وقد أخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 209، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 714، 987، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 2384، 4693، وأخرجه الطبراني فى الكبير برقم: 8376 - وقال الترمذي: ”حديث عثمان حديث حسن صحيح“» ‏‏‏‏
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:930  
930- سیدنا عثمان بن ابوالعاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا تھا: تم ایسے شخص کو مؤذن رکھنا جو اذان دینے کا معاوضہ وصول نہ کرے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:930]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ مؤذن کوا پنی اجرت کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیے، اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ اگر مؤذن بے چارہ غریب اور مسکین ہے، لوگوں کو اس کا علم بھی ہے لیکن پھر بھی اس کی خدمت نہ کریں، ہر وہ انسان جومحتاج ہو اس کی خدمت کرنا فرض ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 929