مسند الحميدي
حَدِيثُ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمِ الطَّائِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا عدی بن حاتم طائی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 940
حدیث نمبر: 940
940 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُجَالِدٌ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كَيْفَ بِكَ إِذَا أَقْبَلَتِ الظَّعِينَةُ مِنْ أَقْصَي الْيَمَنِ إِلَي قُصُورِ الْحِيرَةِ لَا تَخَافُ إِلَّا اللَّهَ» ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَكَيْفَ بِطَيِّئٍ مَقَانِبِهَا وَرِجَالِهَا، قَالَ: «يَكْفِيهَا اللَّهُ طَيِّئًا وَمَنْ سِوَاهَا» قَالَ مُجَالِدٌ: «فَلَقَدْ كَانَتِ الظَّعِينَةُ تَخْرُجُ مِنْ حَضْرَمَوْتَ حَتَّي تَأْتِيَ الْحِيرَةَ»
940- سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاہے: ا س وقت تمہارا کیا حال ہوگا، جب ایک عورت یمن کے دور دراز کے علاقے سے چل کر حیرہ کے محلات تک آئے گی اور اسے صر ف اللہ تعالیٰ کاخوف ہوگا۔ میں نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! اس وقت طے قبیلے کے ڈاکوؤں اور (لٹیرے) افرا د کا کیا بنے گا؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس عورت کے لیے اللہ تعالیٰ طے قبیلے اور باقی سب افراد کے حوالے سے کافی ہوگا۔
مجاہد نامی راوی کہتے ہیں: (ایک ایساو قت بھی آیا) کہ جب کوئی عورت حضرموت سے روانہ ہوتی تھی اور حیرہ تک آجاتی تھی۔


تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف مجالد، ولكن الحديث صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1413، 1417، 3595، 6023، 6539، 6540، 6563، 7443، 7512، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1016، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2428، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 473، 666، 2804، 6679، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2551، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2415 م، 2953 م 2، 2954، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1698، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 185، 1843، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7837، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18535، والطبراني فى "الصغير" برقم: 917»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:940  
940- سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاہے: ا س وقت تمہارا کیا حال ہوگا، جب ایک عورت یمن کے دور دراز کے علاقے سے چل کر حیرہ کے محلات تک آئے گی اور اسے صر ف اللہ تعالیٰ کاخوف ہوگا۔‏‏‏‏ میں نے عرض کی: یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! اس وقت طے قبیلے کے ڈاکوؤں اور (لٹیرے) افرا د کا کیا بنے گا؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس عورت کے لیے اللہ تعالیٰ طے قبیلے اور باقی سب افراد کے حوالے سے کافی ہوگا۔‏‏‏‏ مجاہد نامی راوی کہتے ہیں: (ایک ایساو قت بھی آیا) کہ جب کوئی عورت حضرموت سے روانہ ہوتی تھی اور حیرہ تک آجاتی تھ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:940]
فائدہ:
اس حدیث میں اسلام کے غلبے کا ذکر ہے کہ اسلام غالب آئے گا، اور ہر طرف امن ہی امن ہوگا، عزت، مال وغیرہ سب کچھ محفوظ ہوں گے، اور ایسے ہی ہوا، والحمد للہ اور عنقریب ایسے ہی ہوگا۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 939