مسند الحميدي
أَحَادِيثُ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 944
حدیث نمبر: 944
944 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُجَالِدٌ، قَالَ: سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ الشَّعْبِيُّ: وَكُنْتُ إِذَا سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ عَلَي الْمِنْبَرِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ظَنَنْتُ أَنِّي لَا أَسْمَعُ أَحَدًا بَعْدَهُ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «مَثَلُ الْمُؤْمِنِينَ فِي تَبَاذُلِهِمْ وَتَوَادِّهِمْ وَتَرَاحُمِهِمْ، كَمَثَلِ الْإِنْسَانِ، إِذَا اشْتَكَي عُضْوٌ مِنْ أَعْضَائِهِ تَدَاعَي لَهُ سَائِرُ الْجَسَدِ بِالْحُمَّي وَالسَّهَرِ»
944- سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ نے منبر پر یہ بات بیان کی: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: اہل ایمان کے باہمی تعلق ان کی ایک دوسرے سے محبت اور ایک دوسرے پر رحم کرنے کی مثال اس انسان کی طرح ہے، جس کے اعضاء میں سے کوئی ایک عضو بیمار ہوجائے، تو پورا جسم بخاراور تجگے کا شکار ہوجاتا ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، غير أن الحديث متفق عليه، فقد أخرجه البخاري 6011، وأخرجه مسلم 2586، وابن حبان فى ”صحيحه“: 233 297 والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4465، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3329، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1205، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2573، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3984، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6523، 10511، 10512، 10925، 10926، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18638»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:944  
944- سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ نے منبر پر یہ بات بیان کی: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: اہل ایمان کے باہمی تعلق ان کی ایک دوسرے سے محبت اور ایک دوسرے پر رحم کرنے کی مثال اس انسان کی طرح ہے، جس کے اعضاء میں سے کوئی ایک عضو بیمار ہوجائے، تو پورا جسم بخاراور تجگے کا شکار ہوجاتا ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:944]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مسلمانوں کو آپس میں بھائی بھائی بن کر رہنا چاہیے، کسی کو اس تکلیف میں دیکھیں تو اس کو حل کرنا چاہیے، اسلام اتفاق و اتحاد کا درس دیتا ہے۔ اس میں امت مسلمہ کی عزت و عظمت اور کامیابی ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 943