مسند الحميدي
أَحَادِيثُ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 948
حدیث نمبر: 948
948 - قَالَ: وَسَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ، يَقُولُ: نَحَلَنِي أَبِي غُلَامًا، فَقَالَتْ لَهُ أُمِّي عَمْرَةُ بِنْتُ رَوَاحَةَ: إِيتِ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَشْهِدْهُ، فَأَتَي النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُشْهِدَهُ، فَقَالَ: «أَكَلَ وَلَدِكَ نَحَلْتَ مِثْلَ هَذَا؟» ، قَالَ: لَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنِّي لَا أَشْهَدُ إِلَّا عَلَي حَقٍّ» وَأَبَي أَنْ يَشْهَدَ عَلَيْهِ
948- سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میرے والد نے ایک غلام مجھے عطیے کے طور پر دیا تو میری والدہ سیدہ عمرہ بنت رواحہ رضی اللہ عنہا نے ان سے گزارش کی آپ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاکر انہیں گواہ بنالیں، تو میرے والد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گواہ بنانے کے لیے حاضر ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: کیا تم نے اپنی ہرا ولاد کو اسی کی مانند عطیہ دیا ہے؟ انہوں نے عرض کی: جی نہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں صرف حق بات پر گواہ بن سکتا ہوں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات پر گواہ بننے سے انکار کردیا۔


تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2586، 2587، 2650، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1623، ومالك فى «الموطأ» برقم: 2782، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5097، 5098، 5099، 5100، 5102، 5103، 5104، 5105، 5106، 5107، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3674، 3675، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3542، 3543، 3544، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1367، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2375، 2376، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12115، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18645، 18649»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:948  
948- سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میرے والد نے ایک غلام مجھے عطیے کے طور پر دیا تو میری والدہ سیدہ عمرہ بنت رواحہ رضی اللہ عنہا نے ان سے گزارش کی آپ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاکر انہیں گواہ بنالیں، تو میرے والد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گواہ بنانے کے لیے حاضر ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: کیا تم نے اپنی ہرا ولاد کو اسی کی مانند عطیہ دیا ہے؟ انہوں نے عرض کی: جی نہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں صرف حق بات پر گواہ بن سکتا ہوں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات پر گواہ بننے سے انکار کرد۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:948]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ اولاد کے درمیان انصاف کرنا چاہیے، یہ بھی ثابت ہوا کہ جھوٹ پر گوا ہی نہیں دینی چاہیے، اور لوگوں سے پہلے تحقیق کر لینی چاہیے، تا کہ جھوٹ پر گواہی نہ ہو سکے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 947