مسند الحميدي
حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَقْرَمَ الْخُزَاعِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا عبداللہ بن اقرم خزاعی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر
حدیث نمبر: 953
953 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ، يَقُولُ: اطَّلَعَ رَجُلٌ مِنْ جُحْرٍ فِي حُجْرَةِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِيَدِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِدْرًي يَحُكُّ بِهِ رَأْسَهُ، فَقَالَ: «لَوْ أَعْلَمُ أَنَّكَ تَنْظُرُ لَطَعَنْتُ بِهِ فِي عَيْنِكَ، إِنَّمَا جُعِلَ الِاسْتِيذَانُ مِنْ أَجْلِ الْبَصَرِ»
953- سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک حجرۂ مبارک کے اندر جھانک کر دیکھنے کی کوشش کی اس وقت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک کنگھی کے ذریعے اپنے سر کو کھجارہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اگر مجھے پتہ چل جاتا کہ تم یوں دیکھ رہے ہو، تو میں یہ تمہاری آنکھوں میں چبھو دیتا۔ اجازت لینے کا حکم اسی لیے مقر کیا گیا ہے، تاکہ (گھر والوں پر) نظر نہ پڑسکے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5924، 6241، 6901، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2156، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5809، 6001، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4874، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7035، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2709، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2429، 2430، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17728، 17729، وأحمد فى «مسنده» برقم: 23265، 23297، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 1042، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7510، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 933، 934، 935، والطبراني فى «‏‏‏‏الكبير» ‏‏‏‏ برقم: 5663»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:953  
953- سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک حجرۂ مبارک کے اندر جھانک کر دیکھنے کی کوشش کی اس وقت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک کنگھی کے ذریعے اپنے سر کو کھجارہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اگر مجھے پتہ چل جاتا کہ تم یوں دیکھ رہے ہو، تو میں یہ تمہاری آنکھوں میں چبھو دیتا۔ اجازت لینے کا حکم اسی لیے مقر کیا گیا ہے، تاکہ (گھر والوں پر) نظر نہ پڑسکے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:953]
فائدہ:
اس حدیث میں یہ ذکر ہے کہ آدمی کو کسی کے گھر کے دروازے سے اندر نہیں جھانکنا اس چاہیے، کیونکہ دروازے کا مقصد پردہ ہے، اگر کوئی انسان دروازے یا دیوار سے کسی سوراخ سے اندر جھانکے، اور گھر والوں کو اس کا علم ہو جائے اور وہ آگے سے کوئی چیز مارکر آنکھ پھوڑ دیں تو ان کو اس پر کوئی جرمانہ نہیں ہوگا۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 953