مسند الحميدي
أَحَادِيثُ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 959
حدیث نمبر: 960
960 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْسَرَةَ، أَخْبَرَنِي وَهْبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَارِبٍ، أَوْ مَارِبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حِجَّةِ الْوَدَاعِ، يَقُولُ: «يُرْحَمُ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ» وَأَشَارَ بِيَدِهِ هَكَذَا، وَمَدَّ الْحُمَيْدِيُّ يَمِينَهُ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَالْمُقَصِّرِينَ، فَقَالَ: «يَرْحَمُ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ» ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَالْمُقَصِّرِينَ، فَقَالَ: «يَرْحَمُ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ» ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَالْمُقَصِّرِينَ، فَقَالَ: «وَالْمُقَصِّرِينَ» وَأَشَارَ الْحُمَيْدِيُّ بِيَدِهِ، فَلَمْ يَمُدَّ مِثْلَ الْأَوَّلِ، قَالَ سُفْيَانُ:" وَجَدْتُ فِي كِتَابِي عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ وَهْبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَارِبٍ، وَحِفْظِي قَارِبٍ، وَالنَّاسُ يَقُولُونَ: قَارِبٌ كَمَا حَفِظْتُ، فَأَنَا أَقُولُ: قَارِبٌ، أَوْ مَارِبٌ"
960- وہب بن عبداللہ اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کایہ بیان نقل کرتے ہیں: حجۃ الوداع کے موقع پر میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: اللہ تعالیٰ سر منڈوانے والوں پر رحم کرے۔ پھر امام حمیدی نے اپنے ہاتھ کے ذریعے اس طرح اشارہ کیا انہوں نے اپنے دائیں ہاتھ کوپھیلایا۔
لوگوں نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! بال چھوٹے کروانے والوں کے لیے بھی (دعا کر دیجئے)۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ سر منڈوانے والوں پررحم کرے۔
لوگوں نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! بال چھوٹے کروانے والوں کے لیے بھی (دعا کر دیجئے)، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ سر منڈوانے والوں پررحم کرے۔
لوگوں نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! بال چھوٹے کروانے والوں کے لیے بھی (دعا کر دیجئے) تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اللہ تعالیٰ) بال چھوٹے کروانے والوں (پربھی رحم کرے)
اس مرتبہ حمیدی نے اپنے ہاتھ کے ذریعے اشارہ کیا لیکن انہوں نے پہلی مرتبہ کی مانند اسے نہیں پھیلایا۔
سفیان کہتے ہیں: میں نے اپنی تحریر میں راوی کا نام مارب دیکھا ہے اور میری یاداشت کے مطابق ان کا نام قارب ہے۔ لوگ بھی انہیں قارب ہی بیان کرتے ہیں: جس طرح مجھے یاد ہے۔ تاہم میں یہ کہتا ہوں کہ اس کا نام یا قارب ہے یا مارب ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده جيد، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 27846، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: برقم: 5671، وله شواهد من حديث ابن عمر وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3880، والترمذي فى «جامعه» برقم: 913، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3044، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1263، 2718، 2476»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:960  
960- وہب بن عبداللہ اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کایہ بیان نقل کرتے ہیں: حجۃ الوداع کے موقع پر میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: اللہ تعالیٰ سر منڈوانے والوں پر رحم کرے۔ پھر امام حمیدی نے اپنے ہاتھ کے ذریعے اس طرح اشارہ کیا انہوں نے اپنے دائیں ہاتھ کوپھیلایا۔ لوگوں نے عرض کی: یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! بال چھوٹے کروانے والوں کے لیے بھی (دعا کر دیجئے)۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ سر منڈوانے والوں پررحم کرے۔‏‏‏‏ لوگوں نے عرض کی: یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! بال چھوٹے کروانے والوں کے لیے بھی (دعا کر دیجئے)،۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:960]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ حج اور عمرے کے اختتام پر سرمنڈوانا افضل ہے، اس موقع پر بال قینچی سے کٹوانے بھی جائز ہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 959