مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 985
حدیث نمبر: 986
986 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أُقِيمَ الصَّلَاةَ، صَلَاةَ الْعِشَاءِ، ثُمَّ آمُرَ فِتْيَانِي فَيْخَالِفُوا إِلَي بُيُوتِ أَقْوَامٍ يَتَخَلَّفُونَ عَنْ صَلَاةِ الْعِشَاءِ، فَيَحْرِقُونَ عَلَيْهِمْ بِحِزَمِ الْحَطَبِ، وَلَوْ عَلِمَ أَحَدُهُمْ أَنَّهُ يَجِدُ مِرْمَاتَيْنِ حَسَنَتَيْنِ، أَوْ عَظْمًا سَمِينًا لَشَهِدَ الصَّلَاةَ»
986- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ا رشاد فرمایا ہے: میں نے یہ ارادہ کیا کہ میں عشاء کی نماز باجماعت کی ہدایت کروں اور پھر میں نوجوانوں کو حکم دوں وہ ان لوگوں کے گھر جائیں جو عشاء کی نماز باجماعت میں شریک نہیں ہوئے ہیں اور ان پر لکڑیاں رکھ کر انہیں آگ لگا دیں۔ اگر ان لوگوں کو یہ پتہ چل جائے کہ انہیں (باجماعت نماز میں شریک ہونے پر) دوعمدہ قسم کے پائے ملیں گے یاموٹی پر گوشت ہڈی ملے گی، تو وہ اس نماز میں ضرور شریک ہوں۔


تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 615، 644، 652، 657، 721، 2420، 2689، 7224، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 437، 439، 651 وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 391 وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1659، 2096، 2097، 2098، 2153، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 923، 1533، 1647، وأبو داود فى «سننه» برقم: 548، 549، والترمذي فى «جامعه» برقم: 217، 225، 226، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1248، 1309، 1310، برقم: وابن ماجه فى «سننه» 791، 797، 998، برقم: والبيهقي فى «سننه الكبير» 2045، 5008، 5009، 5010، 5011، 5012، 5014، 5273، 21450، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7346، 7446، 7853، 8137، 8265، 8918، 8994، 9012 والطبراني فى «الصغير» 931»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:986  
986- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ا رشاد فرمایا ہے: میں نے یہ ارادہ کیا کہ میں عشاء کی نماز باجماعت کی ہدایت کروں اور پھر میں نوجوانوں کو حکم دوں وہ ان لوگوں کے گھر جائیں جو عشاء کی نماز باجماعت میں شریک نہیں ہوئے ہیں اور ان پر لکڑیاں رکھ کر انہیں آگ لگا دیں۔ اگر ان لوگوں کو یہ پتہ چل جائے کہ انہیں (باجماعت نماز میں شریک ہونے پر) دوعمدہ قسم کے پائے ملیں گے یاموٹی پر گوشت ہڈی ملے گی، تو وہ اس نماز میں ضرور شریک ہوں۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:986]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز کی بہت زیادہ اہمیت ہے، اور نماز ادا نہ کرنے والوں پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سخت ناراض ہوئے ہیں، اور اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ انسان لالچی ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 985