مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 994
حدیث نمبر: 995
995 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَي الْمُؤْمِنِينَ لَأَمَرْتُهُمْ بِتَأْخِيرِ الْعِشَاءِ وَالسِّوَاكِ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ»
995- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اگر مجھے اہل ایمان کے مشقت میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہ ہوتا، تو میں انہیں عشاء کی نماز تاخیر سے ادا کرنے کی ہدایت اور ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کی ہدایت کرتا۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 887، 7240، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 252، ومالك فى «الموطأ» برقم: 214، 215،وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 139، 140، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1068، 1531، 1538، 1539، 1540، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 518، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 7، 533، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6، 3020، وأبو داود فى «سننه» برقم: 46، والترمذي فى «جامعه» برقم: 22، 167، والدارمي فى «مسنده» برقم: 710، 1525، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 287، 690، 691، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 145، 146، وأحمد فى «مسنده» برقم: 982، 7457، 7460، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6270، 6343، 6576، 6617»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:995  
995- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اگر مجھے اہل ایمان کے مشقت میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہ ہوتا، تو میں انہیں عشاء کی نماز تاخیر سے ادا کرنے کی ہدایت اور ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کی ہدایت کرتا۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:995]
فائدہ:
اس حدیث میں نماز عشاء کو تاخیر سے پڑھنے کی اہمیت بیان کی جا رہی ہے، یہ تب ہے جب نمازی حضرات متفق ہوں کہیں ایسا نہ ہو کہ امام صاحب نماز عشاء کو مؤخر کرنا چاہیں اور مقتدی کوئی بھی اس پر راضی نہ ہو۔ نیز اس حدیث میں ہر نماز کے ساتھ مسواک کرنے کی اہمیت بھی ثابت ہوتی ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 994