مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1009
حدیث نمبر: 1010
1010 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عُوذُوا بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ اللَّهِ، عُوذُوا بِاللَّهِ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ، عُوذُوا بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، عُوذُوا بِاللَّهِ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ» .
1010- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اللہ تعالیٰ سے اللہ کے عذاب کی پناہ مانگو، اللہ تعالیٰ سے موت کے فتنے سے پناہ مانگو، اللہ تعالیٰ سے قبر کے عذاب سے پناہ مانگو۔ اللہ تعالیٰ سے دجال کے فتنے سے پناہ مانگو۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1377، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 585، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 721، بدون ترقيم، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1002، 1018، 1019، 1967، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1016، 1961، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1309، 2059، 2060، وأبو داود فى «سننه» برقم: 983، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3604، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1383، 1384، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 909، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2926، 2927، وأحمد فى «مسنده» برقم: 2378، 7357، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6133، 6279»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1010  
1010- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اللہ تعالیٰ سے اللہ کے عذاب کی پناہ مانگو، اللہ تعالیٰ سے موت کے فتنے سے پناہ مانگو، اللہ تعالیٰ سے قبر کے عذاب سے پناہ مانگو۔ اللہ تعالیٰ سے دجال کے فتنے سے پناہ مانگو۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1010]
فائدہ:
اس حدیث میں عام ذکر ہے کہ جب بھی انسان چاہے یہ دعا پڑھ سکتا ہے لیکن نماز میں درود شریف کے بعد اس دعا کا پڑھنا واجب ہے (صحیح البخاری)
ہر انسان کو ان اعمال سے پرہیز کرنا چاہیے جو جہنم میں لے جاتے ہیں اور ہمیشہ وہی اعمال کرنے چاہئیں جو جنت میں داخلے کا سبب بنتے ہیں۔ یہ تمام فتنے حق ہیں، اللہ تعالیٰ ہمیں، ان سے محفوظ فرمائے، آمین۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1011