مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1017
حدیث نمبر: 1018
1018 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ، عَنِ الْقَعْقَاعِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِنَّمَا أَنَا لَكُمْ مِثْلُ الْوَالِدِ أُعَلِّمُكُمْ، فَإِذَا ذَهَبَ أَحَدُكُمُ الْغَائِطَ، فَلَا يَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ، وَلَا يَسْتَدْبِرْهَا بِغَائِطٍ، وَلَا بَوْلٍ، وَأَمَرَ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِثلَاثَةِ أَحْجَارٍ، وَنَهَي عَنِ الرَّوَثِ وَالرِّمَّةِ، وَأَنْ يَسْتَنْجِيَ الرَّجُلُ بِيَمِينِهِ»
1018- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: میں تمہارے لیے باپ کی طرح ہوں۔ میں تمہاری تعلیم وتربیت کرو ں گا، جب کوئی شخص قضائے حاجت کے لیے جائے، تو وہ پا خانہ کرتے ہوئے اور پیشاب کرتے ہوئے۔ قبلہ کی طرف رخ نہ کرے اور اس کی طرف پیٹھ نہ کرے۔
راوی کہتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ہدایت کی کہ ہم تین پتھروں کے ذریعے استنجاء کریں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مینگنی اور ہڈی سے استنجاء کرنے سے منع کیا۔ اور اس بات سے بھی منع کیا کہ آدمی اپنے دائیں ہاتھ سے استنجاء کرے۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن من أجل محمد بن عجلان، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 265، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 80، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1431، 1435، 1440، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 40، وأبو داود فى «سننه» برقم: 8، والدارمي فى «مسنده» برقم: 701، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 312، 313، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 434، 435، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7485، 7527»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1018  
1018- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: میں تمہارے لیے باپ کی طرح ہوں۔ میں تمہاری تعلیم وتربیت کرو ں گا، جب کوئی شخص قضائے حاجت کے لیے جائے، تو وہ پا خانہ کرتے ہوئے اور پیشاب کرتے ہوئے۔ قبلہ کی طرف رخ نہ کرے اور اس کی طرف پیٹھ نہ کرے۔‏‏‏‏ راوی کہتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ہدایت کی کہ ہم تین پتھروں کے ذریعے استنجاء کریں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مینگنی اور ہڈی سے استنجاء کرنے سے منع کیا۔ اور اس بات سے بھی منع کیا کہ آدمی اپنے دائیں ہاتھ سے استنجاء کرے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1018]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن وحدیث اپنی امت کو سکھانے میں بہت زیادہ محنت کی ہے، سبحان اللہ۔ اس قد رمحنت کی کہ اگر امت مسلمہ کے تمام اہل علم کی محنت کو جمع کر لیا جائے، تب بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محنت کے برابر نہیں ہو سکتی۔ اہل علم کو بھی بہت زیادہ محنت سے دینی کام کرنے چاہئیں۔
نیز اس حدیث میں قضائے حاجت کے آداب کا ذکر ہے صحراء میں بیت اللہ کی طرف چہرہ یا پیٹھ کرنا منع ہے لیکن باتھ روم یا چار دیواری کے اندر اس کی گنجائش ملتی ہے۔ [صحيح البخاري: 145 صحيح مسلم: 266]
استنجاء کم از کم تین ڈھیلوں سے کرنا چاہیے، گوبر (خواہ ماکول اللحم جانور کا ہو یا غیر ماکول اللحم کا) سے استنجاء نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ یہ جنوں کی خوراک ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1017