مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1032
حدیث نمبر: 1033
1033 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُوسَي بْنُ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِرَجُلٍ يَسُوقُ بَدَنَةً، قَالَ: «ارْكَبْهَا» ، قَالَ: إِنَّهَا بَدَنَةٌ، قَالَ: «ارْكَبْهَا» ، قَالَ: إِنَّهَا بَدَنَةٌ، قَالَ: «ارْكَبَنَّهَا وَيْلَكَ، أَوْ وَيْحَكَ ارْكَبْهَا»
1033- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک شخص کے پاس گزرے جو اپنے قربانی کے جانوروں کو ساتھ لے کر جا رہا تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اس پر سوار ہو جاؤ! اس نے عرض کی: یہ قربانی کا جانور ہے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اس پر سوار ہوجاؤ۔ اس نے عرض کی: یہ قربانی کا جانور ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اس پرسوار ہوجاؤ۔ تم برباد ہوجاؤ (راوی کو شک ہے شائد یہ الفاظ ہیں) تمہارا ستیاناس ہو! تم اس پر سوار ہوجاؤ۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن والحديث متفق عليه، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1689، 1706، 2755، 6160، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1322، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1398، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4014، 4016، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2798، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3767، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1760، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3103، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10314، 10315، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7467، 7571، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6307، 6667»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1033  
1033- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک شخص کے پاس گزرے جو اپنے قربانی کے جانوروں کو ساتھ لے کر جا رہا تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اس پر سوار ہو جاؤ! اس نے عرض کی: یہ قربانی کا جانور ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اس پر سوار ہوجاؤ۔‏‏‏‏ اس نے عرض کی: یہ قربانی کا جانور ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اس پرسوار ہوجاؤ۔ تم برباد ہوجاؤ (راوی کو شک ہے شائد یہ الفاظ ہیں) تمہارا ستیاناس ہو! تم اس پر سوار ہوجاؤ۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1033]
فائدہ:
«بدنته» اس جانور کو کہا: جا تا ہے جس کو قربانی کے لیے خاص کیا گیا ہو، نیز اس حدیث سے ثابت ہوا کہ قربانی کے لیے خاص کیے ہوئے جانور پر سواری کرنا درست ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1032