مسند الحميدي
بَابُ الْجَنَائِزِ -- جنائز کے بارے میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1053
حدیث نمبر: 1054
1054 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا ابْنُ عَجْلَانَ، عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ مَنْ سَمِعَ، أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: سَمِعَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ صَوْتَ بَاكِيَةٍ، فَنَهَاهَا، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعْهَا يَا أَبَا حَفْصٍ، فَإِنَّ الْعَهْدَ قَرِيبٌ، وَالْعَيْنَ بَاكِيَةٌ، وَالنَّفْسَ مُصَابَةٌ»
1054- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ایک خاتون کے رونے کی آواز سنی تو اسے منع کیا۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: اے ابوحفص! اسے چھوڑدو، کیونکہ مصیبت لاحق ہونے کا زمانہ قریب ہے، آنکھ رورہی ہے اور جان کو تکلیف لاحق ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف فيه جهالة، ولكنه الحديث حسن، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3157، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1410، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1858، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1998، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1587، 1587 م، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7259، وأحمد فى «مسنده» برقم: 5995، 7806، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6405»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1054  
1054- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ایک خاتون کے رونے کی آواز سنی تو اسے منع کیا۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: اے ابوحفص! اسے چھوڑدو، کیونکہ مصیبت لاحق ہونے کا زمانہ قریب ہے، آنکھ رورہی ہے اور جان کو تکلیف لاحق ہے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1054]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ میت پر صرف رونا گناہ نہیں ہے، اور یہ بھی ثابت ہوا کہ عورتوں کے دل نرم ہوتے ہیں، اور اگر وہ صرف رو رہی ہوں اور واویلا نہ کریں تو ان کو روکنا نہیں چاہیے، ہاں اگر وہ چیخ و پکار اور حرام امور کا ارتکاب کریں تو ان کو روک دینا چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1053