مسند الحميدي
بَابُ الْجَنَائِزِ -- جنائز کے بارے میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1054
حدیث نمبر: 1055
1055 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا حَمْزَةُ بْنُ مُغِيرَةَ الْكُوفِيُّ، وَكَانَ مِنْ سُرَاةِ الْمَوَالِي، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اللَّهُمَّ لَا تَجْعَلْ قَبْرِي وَثنا، لَعَنَ اللَّهُ قَوْمًا اتَّخَذُوا، أَوْ جَعَلُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ»
1055- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اے اللہ! تو میری قبر کو بت نہ بنا دینا۔ اللہ تعالیٰ ان لوگوں پر لعنت کرے، جنہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا دیا تھا۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 437، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 530، 530، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2326، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2046، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2185، 7055، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3227، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7318، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7475، 7941، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5844، 6681»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1055  
1055- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اے اللہ! تو میری قبر کو بت نہ بنا دینا۔ اللہ تعالیٰ ان لوگوں پر لعنت کرے، جنہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا دیا تھا۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1055]
فائدہ:
اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے پیغمبر جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کو پورا کیا اور آج تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر عبادت گاہ نہیں بن سکی اور روز قیامت تک عبادت گاہ نہیں بن سکے گی، آج کے بعض قبر پرست دعویٰ کرتے ہیں کہ عرب حکومت ختم ہوگی اور وہاں ہماری حکومت ہوگی، پھر ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کو دیکھنا کیا کچھ کریں کے، یعنی عبادت گاہ بنائیں گے، استغفر اللہ۔ یہ برا گماں ہرگز پورا نہیں ہوسکتا، الحمد للہ۔ گویا عرب پر ان کی بھی حکومت نہیں آ سکتی۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1054