مسند الحميدي
بَابُ الْبُيُوعِ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے منقول خرید و فروخت سے متعلق روایات

حدیث نمبر 1061
حدیث نمبر: 1062
1062 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الظُّلْمُ مَطْلُ الْغَنِيِّ، فَإِذَا أُتْبِعَ أَحَدُكُمْ عَلَي مَلِيءٍ فَلْيُتْبِعْ»
1062- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ظلم یہ ہے کہ خوشحال شخص قرض کی واپسی میں ٹال مٹول کرے اور جب کسی شخص کو قرض کی وصولی کے لیے کسی مالدار کے حوالے کردیا جائے تو اسے (اس مالدار شخص سے) تقاضا کرنا چاہیے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2287، 2288، 2400، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1564، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5053، 5090، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4702، 4705، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6241، 6244، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3345، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1308، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2628، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2403، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11399، 11505، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7454، 7570، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6283، 6298، 6344»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1062  
1062- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ظلم یہ ہے کہ خوشحال شخص قرض کی واپسی میں ٹال مٹول کرے اور جب کسی شخص کو قرض کی وصولی کے لیے کسی مالدار کے حوالے کردیا جائے تو اسے (اس مالدار شخص سے) تقاضا کرنا چاہیے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1062]
فائدہ:
اس حدیث میں قرض کو بر وقت ادا کرنے کی اہمیت بیان ہوئی ہے، صاحب مال کو قرض ادا کرنے میں ٹال مٹول نہیں کرنی چاہیے، بلکہ وقت پر قرض ادا کر دینا چاہیے۔
یہاں پر بطور تنبیہ عرض ہے کہ بعض لوگ مقروض کو ناجائز تنگ کرتے ہیں، اور ان کو ذلیل کر نے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ قرض والے کو یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ اگر مقروض واقعی مجبور ہے تو قرض معاف کر دے اور معاف کرنا اللہ تعالیٰ کو زیادہ پسند ہے۔ (البقرہ: 280)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1061