مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1126
حدیث نمبر: 1127
1127 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: يُؤْذِينِي ابْنُ آدَمَ، يَسُبُّ الدَّهْرَ، وَأَنَا الدَّهْرُ بِيَدِي الْأَمْرُ، أُقَلِّبُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ"
1127- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ابن آدم مجھے تکلیف دیتا ہے وہ زمانے کو برا کہتا ہے، حالانکہ میں زمانہ ہوں معاملہ میرے ہاتھ میں ہے میں رات اور دن کو تبدیل کرتا ہوں۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 4826، 6181، 6182، 6183، 7491، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2246، 2247، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2479، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5713، 5714، 5715، 5832، 5833، 5834، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1531، 3711، 3712، 3713، 3837، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4974، 5274، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2742، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6586، 6587، 6588، 6589، 6590، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7365، 7377، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5929، 6066، 6315»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1127  
1127- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ابن آدم مجھے تکلیف دیتا ہے وہ زمانے کو برا کہتا ہے، حالانکہ میں زمانہ ہوں معاملہ میرے ہاتھ میں ہے میں رات اور دن کو تبدیل کرتا ہوں۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1127]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ زمانے کو گالی دینا حقیقت میں اللہ تعالیٰ کو گالی دینا ہے، کیونکہ حالات کی سختی اور تنگی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے، اس میں زمانے کا کوئی کردار نہیں، جب کوئی زمانے اور وقت کو برا کہتا ہے، گویا وہ اللہ تعالیٰ کو برا بھلا کہہ رہا ہوتا ہے، ہاں یہ کہنا درست ہے کہ لوگ گندے ہو گئے ہیں، لوگ خبیث ہوگئے ہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1125