مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1199
حدیث نمبر: 1200
1200 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، وَحَدَّثَنِي مَنْ لَا أُحْصِي، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا، فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ»
1200- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: جو شخص جان بوجھ کر میری طرف جھوٹی بات منسوب کرے گا وہ جہنم میں اپنی مخصوص جگہ پر پہنچنے کے لیے تیار ہو جائے۔


تخریج الحدیث: «إسناده فيه جهالة، ولكن الحديث صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» 110، ومسلم فى «مقدمة صحيحه» برقم: 3، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 28، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 349، 350، 435، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5884، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3657، والدارمي فى «مسنده» برقم: 161، 613، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 34، 53، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 20383، 20412، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8382، 8897، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6123»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1200  
1200- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: جو شخص جان بوجھ کر میری طرف جھوٹی بات منسوب کرے گا وہ جہنم میں اپنی مخصوص جگہ پر پہنچنے کے لیے تیار ہو جائے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1200]
فائدہ:
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بولنے کی مذمت وارد ہوئی ہے، نیز دیکھیے ماقبل حدیث کی شرح۔
امام ابن حبان رحمہ اللہ نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ:
´باب وجوب دخول النار من نسب شيئا الى المصطفى صلی اللہ علیہ وسلم وهو لا يعرف صحته`
(اس شخص کے جہنم میں داخل ہونے کے وجوب کا بیان جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کوئی بات منسوب کی اور وہ اس کی صحت کو بھی نہیں پہچانتا)۔ (صحیح ابن حبان)
یہاں سے معلوم ہوا کہ حدیث کو بیان کرنے سے پہلے اس کی تحقیق کرنا فرض ہے، افسوس موجودہ دور میں اکثر مبلغین و مدرسین اور مصنفین علم جرح و تعدیل، علم علوم حدیث اور فن تخریج وتحقیق سے ناواقف ہیں، جو آدمی ان فنون سے نا واقف ہے، اس کے پاس کسی حدیث کی تحقیق کرنے کا فن ہی نہیں ہے، تو وہ کیونکرمنبر ومہراب کا وارث بنا ہوا ہے، اسے تو جہنم سے ڈرنا چاہیے، اور علوم دینیہ میں زبردست مہارت حاصل کرنی چاہیے، کہ کہیں وہ جھوٹی روایات کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب نہ کر بیٹھے کیونکہ یہ کبیرہ گناہ ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1198