مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1222
حدیث نمبر: 1223
1223 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، يَقُولُ: سَقَطَ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فَرَسٍ فَجُحِشَ شِقُّهُ الْأَيْمَنُ، فَدَخَلْنَا نَعُودُهُ، فَحَضَرَتِ الصَّلَاةُ، فَصَلَّي بِنَا قَاعِدًا وَصَلَّيْنَا خَلْفَهُ قُعُودًا، فَلَمَّا قَضَي صَلَاتَهُ، قَالَ:" إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، فَقُولُوا: اللَّهُمُّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ، وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا، وَإِذَا صَلَّي قَاعِدًا فَصَلُّوا قُعُودًا أَجْمَعُونَ"
1223- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم گھوڑے سے گرگئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دایاں پہلو زخمی ہوا ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عیادت کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے نماز کا وقت ہوگیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ کر ہمیں نماز پڑھائی۔ ہم نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھ کر نماز ادا کی۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مکمل کرلی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بے شک امام کو اس لیے مقرر کیا گیا ہے تاکہ اس کی پیروی کی جائے، جب وہ تکبیر کہے، تو تم بھی تکبیر کہو جب وہ رکوع میں جائے تو تم بھی رکوع میں جاؤ جب وہ (رکو ع سے) اٹھے تو تم بھی اٹھ جاؤ جب وہ «سمع الله لمن حمده» پڑھے تو تم «ربنا لك والحمد» پڑھو وہ سجدے میں جائے تو تم بھی سجدے میں جاؤ جب وہ بیٹھ کر نماز ادا کرے تو تم بھی بیٹھ کر نماز ادا کرو۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 378، 689، 732، 733، 805، 1114، 1911، 2469، 5201، 5289، 6684، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 411، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 977، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1908، 2102، 2103، 2108، 2111، 2113، 4277، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 793، 831، 1060، 3456، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 652، 871، وأبو داود فى «سننه» برقم: 601، والترمذي فى «جامعه» برقم: 361، 690، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1291، 1349، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 876، 1238، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2662، 3715، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12257، 12848، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 3558، 3595، 3728، 3825»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1223  
1223- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم گھوڑے سے گرگئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دایاں پہلو زخمی ہوا ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عیادت کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے نماز کا وقت ہوگیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ کر ہمیں نماز پڑھائی۔ ہم نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھ کر نماز ادا کی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مکمل کرلی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بے شک امام کو اس لیے مقرر کیا گیا ہے تاکہ اس کی پیروی کی جائے، جب وہ تکبیر کہے، تو تم بھی تکبیر کہو جب وہ رکوع میں جائے تو تم بھی رکوع میں۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1223]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم انسان تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو زندگی میں چوٹیں بھی آئیں، نیز یہ بھی ثابت ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مشکل کشا نہیں تھے۔ پہلے حکم یہ تھا کہ جب امام بیٹھ کر نماز پڑھائے تو مقتدی کو بھی بیٹھ کر پڑھنی چاہیے، اور امام کی اقتدٱ میں ہی پوری نماز مکمل کرنی چاہیے۔ البتہ یہ حکم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری عمل سے منسوخ ہو چکا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1221