مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1258
حدیث نمبر: 1259
1259 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، فَقَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: كُنَّا يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ أَلْفًا وَأَرْبَعَ مِائَةٍ، فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنْتُمُ الْيَوْمَ خَيْرُ أَهْلِ الْأَرْضِ» قَالَ جَابِرٌ: «لَوْ كُنْتُ أُبْصِرُ لَأَرَيْتُكُمْ مَوْضِعَ الشَّجَرَةِ»
1259- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: حدیبیہ کے دن ہم لوگ 1400 کی تعداد میں تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آج کے دن تم لوگ روئے زمین کے سب سے بہتر فرد ہو۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: اگر میری بصارت کام کرتی ہوتی، تو میں تمہیں اس درخت کی جگہ دکھاتا۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3576، 4152، 4153، 4154، 4840، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1856، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 125، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4874، 6540، 6541، 6542، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 81، 11442، 11443، 11445، والدارمي فى «مسنده» برقم: 27، 28، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10309، 10310، 10311، 12992، 16654، وأحمد فى «مسنده» برقم: 3883، 3884، 14401، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2107»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1259  
1259- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: حدیبیہ کے دن ہم لوگ 1400 کی تعداد میں تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آج کے دن تم لوگ روئے زمین کے سب سے بہتر فرد ہو۔‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: اگر میری بصارت کام کرتی ہوتی، تو میں تمہیں اس درخت کی جگہ دکھاتا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1259]
فائدہ:
اس حدیث میں بیعت رضوان کا ذکر ہے جو سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کی افواہ پھیلنے کے وقت ایک درخت کے نیچے ہوئی تھی۔ اس حدیث سے مجاہدین اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1257