مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1265
حدیث نمبر: 1266
1266 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: نَدَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّاسَ يَوْمَ الْخَنْدَقِ فَانْتَدَبَ الزُّبَيْرُ، ثُمَّ نَدَبَهُمْ، فَانْتَدَبَ الزُّبَيْرُ، ثُمَّ نَدَبَهُمْ، فَانْتَدَبَ الزُّبَيْرُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لِكُلِّ نَبِيٍّ حَوَارِيًّا، وَحَوَارِيَّ الزُّبَيْرُ» وَقَالَ سُفْيَانُ: زَادَ هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ: «وَابْنُ عَمَّتِي»
1266- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوۂ خندق کے موقع پر (دشمن کی جاسوسی کے لیے) لوگوں کو طلب کیا، تو سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ نے خود کو پیش کیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر لوگوں کو طلب کیا، توانہوں نے خود کو پیش کیا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر انہیں طلب کیا، تو سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ نے خود کوپیش کیا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ہر نبی کا ایک حواری ہوتا ہے اور میرا حواری، زبیر ہے۔
سفیان کہتے ہیں: ہشام بن عروہ نامی راوی نے یہ الفاظ اضافی نقل کیے ہیں میرا پھوپھی زاد (زبیر ہے)۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2846، 2847، 2997، 3719، 4113، 7261، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2415، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6985، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 8154، 8155، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3745، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 122، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13207، 13208، وأحمد فى «مسنده» برقم: 14518، 14598، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2022، 2082»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1266  
1266- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوۂ خندق کے موقع پر (دشمن کی جاسوسی کے لیے) لوگوں کو طلب کیا، تو سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ نے خود کو پیش کیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر لوگوں کو طلب کیا، توانہوں نے خود کو پیش کیا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر انہیں طلب کیا، تو سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ نے خود کوپیش کیا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ہر نبی کا ایک حواری ہوتا ہے اور میرا حواری، زبیر ہے۔‏‏‏‏ سفیان کہتے ہیں: ہشام بن عروہ نامی راوی نے یہ الفاظ اضافی نقل کیے ہیں میرا پھوپھی زاد (زبیر ہے)۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1266]
فائدہ:
اس حدیث سے سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کی فضیلت ثابت ہوتی ہے، اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اہم بات کو تین دفعہ دہرانا چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1265