مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1267
حدیث نمبر: 1268
1268 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا جَابِرُ لَوْ قَدْ جَاءَ مَالُ الْبَحْرَيْنِ لَأَعْطَيْتُكَ هَكَذَا، وَهَكَذَا، وَهَكَذَا» ، فَقُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَأْتِ مَالُ الْبَحْرَيْنِ، وَأَتَي فِي خِلَافَةِ أَبِي بَكْرٍ، فَأَمَرَ أَبُو بَكْرٍ مُنَادِيًا فَنَادَي مَنْ كَانَ لَهُ عَلَي النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَيْنٌ أَوْ عِدَةٌ فَلْيَأْتِ، قَالَ جَابِرٌ: فَأَتَيْتُ أَبَا بَكْرٍ، فَقُلْتُ لَهُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لَوْ قَدْ جَاءَ مَالُ الْبَحْرَيْنِ لَأَعْطَيْتُكَ هَكَذَا، وَهَكَذَا، وَهَكَذَا» فَحَثَي لِي أَبُو بَكْرٍ مَرَّةً، ثُمَّ قَالَ لِي: عُدَّهَا، فَعَدَدْتُهَا فَوَجَدْتُهَا خَمْسَمِائَةٍ، فَقَالَ خُذْ مِثْلَهَا مَرَّتَيْنِ
1268-امام محمد الباقر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں: میں نے سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: اے جابر! جب اگر ہمارے پاس بحر ین کا مال آئے گا تو میں تمہیں اتنا اتنا اور اتنا دوں گا۔
پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہوگیا، بحرین کا مال نہیں آیا، وہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں آیا، تو سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو اعلان کرنے کے لیے کہا: کہ جس شخص کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی ادائیگی کرنی ہو، یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے ساتھ کوئی وعدہ کیا ہو، تو وہ آجائے۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا میں نے ان سے یہ کہا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: اگر بحرین کامال آیا، تو میں تمہیں اتنا، اتنا اور اتنا دوں گا۔ تو سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے دونوں ہتھیلیاں ملا کر بھر کر مجھے دیا، پھر مجھ سے فرمایا: تم اس کی گنتی کرو، میں نے ا س کی گنتی کی، تو وہ پانچ سو (درہم) تھے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تم اس سے دوگناہ اور لے لو۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2296، 2598، 2683، 3137، 3164، 4383، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2313، 2314، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 4498، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7448، 12869، 13120، وأحمد فى «مسنده» برقم: 14522، 14550، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1269، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1961، 1966، 2019، 2020»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1268  
1268-امام محمد الباقر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں: میں نے سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: اے جابر! جب اگر ہمارے پاس بحر ین کا مال آئے گا تو میں تمہیں اتنا اتنا اور اتنا دوں گا۔‏‏‏‏ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہوگیا، بحرین کا مال نہیں آیا، وہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں آیا، تو سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو اعلان کرنے کے لیے کہا: کہ جس شخص کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی ادائیگی کرنی ہو، یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے ساتھ کوئی وعدہ کیا ہو، تو وہ آجائے۔ سیدنا جاب۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1268]
فائدہ:
اس حدیث میں ایک پیش گوئی اور معجزہ ہے کہ بحرین سے مال آئے گا، اور آیا، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے دیکھا اور تقسیم کیا گیا، اس سے معلوم ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا چکے ہیں، اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی وعدہ کرتے تھے اور کئی وعدوں کی پاسداری نہ کر سکے اور دنیا سے کوچ کر گئے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1266