مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1299
حدیث نمبر: 1300
1300 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ الْمُنْكَدِرِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ:" كَانَتِ الْيَهُودُ، تَقُولُ: مَنْ أَتَي امْرَأَتَهُ فِي قُبُلِهَا مِنْ دُبُرِهَا، جَاءَ الْوَلَدُ أَحْوَلَ"، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: ﴿ نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّي شِئْتُمْ﴾
1300- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: یہودی یہ کہا کرتے تھے: جو شخص عورت کی پچھلی طرف سے اس کی اگلی شرمگاہ کی طرف صحبت کرتا ہے، تواس کے ہاں بھینگا بچہ پیدا ہوتا ہے، تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی: «نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ» (2-البقرة:223) تمہاری عورتیں تمہارا کھیت ہیں تم اپنے کھیت میں جیسے چاہو آؤ۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 4528، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1435، 1435، 1435، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4166، 4197، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 8924، 8925، 8926، 8927، 10971، 10972، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2163، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2978 م، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1172، 2260، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1925، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 366، 367، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14212، 14213، 14214، 14215، 14216، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2024»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1300  
1300- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: یہودی یہ کہا کرتے تھے: جو شخص عورت کی پچھلی طرف سے اس کی اگلی شرمگاہ کی طرف صحبت کرتا ہے، تواس کے ہاں بھینگا بچہ پیدا ہوتا ہے، تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی: «نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ» (2-البقرة:223) تمہاری عورتیں تمہارا کھیت ہیں تم اپنے کھیت میں جیسے چاہو آؤ۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1300]
فائدہ:
اس حدیث میں آیت ﴿فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّىٰ شِئْتُمْ﴾ کا شان نزول بیان ہوا ہے کہ عورتیں کھیتی ہیں، جماع کے لیے کوئی طریقہ مقرر نہیں ہے، جس طریقے سے چاہیں جماع کر سکتے ہیں، مگر جماع اولاد پیدا کرنے والی جگہ میں ہونا چاہیے، د بر موضع حرث (کھیتی کی جگہ) نہیں ہے، موضع فرث (پاخانے کی جگہ) ہے۔
احادیث میں دبر میں دخول کرنے سے منع کیا گیا ہے، وہ شخص ملعون ہے جو عورت کے پاس اس کی دبر میں جائے۔ [سنن ابي داؤد كتاب النكاح باب فى جامع النكاح: 2162 عن ابي هريرة وصححه الالباني]
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1299