مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1321
حدیث نمبر: 1322
1322 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَأَدْرَكَنِي، وَأَنَا عَلَي نَاضِحٍ لَنَا كَأَنَّهُ يَقُولُ: بَطِيءٌ، فَقُلْتُ: وَالَهْفَ أُمَّاهُ، مَا يَزَالُ لَنَا نَاضِحُ سُوءٍ، «فَحَرَسَهُ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعُودٍ مَعَهُ، أَوْ مِحْجَنٍ فَلَقَدْ رَأَيْتُهُ، وَمَا يَكَادُ يَتَقَدَّمُهُ شَيْءٌ»
1322- سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں ایک سفر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے میں اس وقت اپنے اونٹ پر سوار تھا۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ یہ بیان کرنا چاہ رہے تھے کہ وہ اونٹ سست روی سے چل رہا تھا، میں نے کہا: اس کی ماں روئے یہ ہمیشہ سے برا اونٹ رہا ہے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھوں میں موجود چھڑی کے ذریعے اسے مارا، تو میں نے اس اونٹ کو دیکھا کہ کوئی اور سواری اس سے آگے نہیں نکل سکتی تھی۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح على شرط مسلم،وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 443، 1801، 2097، 2309، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 715، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4911، 6517، 6518، 6519، 7138، 7140، 7141، 7143، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3219، 3220، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2048، 2776، 2777، 2778، 3347، 3505، 3747، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1100، 1253، 2712، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2262، 2673، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1860، 2205، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1793، 1843، 1850، 1891، 1898، 1965، 1974، 1990، 1991، 2123، 2124، 2125»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1322  
1322- سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں ایک سفر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے میں اس وقت اپنے اونٹ پر سوار تھا۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ یہ بیان کرنا چاہ رہے تھے کہ وہ اونٹ سست روی سے چل رہا تھا، میں نے کہا: اس کی ماں روئے یہ ہمیشہ سے برا اونٹ رہا ہے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھوں میں موجود چھڑی کے ذریعے اسے مارا، تو میں نے اس اونٹ کو دیکھا کہ کوئی اور سواری اس سے آگے نہیں نکل سکتی تھی۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1322]
فائدہ:
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزے کا ذکر ہے کہ آہستہ آہستہ چلنے والے اونٹ کو آپ نے اپنی چھڑی لگائی تو وہ بہت تیز چلنے لگا حتیٰ کہ سب سے آگے نکل گیا۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1320