موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ وُقُوْتِ الصَّلَاةِ -- کتاب: اوقات نماز کے بیان میں
7. بَابُ النَّهْيِ عَنِ الصَّلَاةِ بِالْهَاجِرَةِ
ٹھیک دوپہر کے وقت نماز کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 26
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ، فَإِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ فَأَبْرِدُوا عَنِ الصَّلَاةِ" وَقَالَ: " اشْتَكَتِ النَّارُ إِلَى رَبِّهَا فَقَالَتْ: يَا رَبِّ أَكَلَ بَعْضِي بَعْضًا فَأَذِنَ لَهَا بِنَفَسَيْنِ فِي كُلِّ عَامٍ: نَفَسٍ فِي الشِّتَاءِ، وَنَفَسٍ فِي الصَّيْفِ"
حضرت عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیزی گرمی کی جہنم کے جوش سے ہے، تو جب تیز ہو گرمی تاخیر کرو نماز میں ٹھنڈک تک۔ اور فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: شکوہ کیا آگ نے اپنے پروردگار سے اور کہا: اے پروردگار! میں اپنے کو آپ کھانے لگی، تو اذن دیا اس کو پروردگار نے دو سانس کا، ہر سال (اندر کو) سانس لینے کا جاڑے میں اور (باہر کو) سانس نکالنے کا گرمی میں۔

تخریج الحدیث: «صحيح لغيرہ، وأخرجه التمهيد لابن عبدالبر برقم: 5/1، قال شيخ الالباني: صحيح فى «الجامع الصغير» :441، شركة الحروف نمبر: 24، فواد عبدالباقي نمبر: 1 - كِتَابُ وُقُوتِ الصَّلَاةِ-ح: 27»