موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ -- کتاب: طہارت کے بیان میں
5. بَابُ تَرْكِ الْوُضُوءِ مِمَّا مَسَّتْهُ النَّارُ
جو کھانا آگ سے پکا ہو اس کو کھا کر وضو نہ کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 48
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ مَوْلَى بَنِي حَارِثَةَ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ النُّعْمَانِ ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ. حَتَّى إِذَا كَانُوا بِالصَّهْبَاءِ، وَهِيَ مِنْ أَدْنَى خَيْبَرَ" نَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَصَلَّى الْعَصْرَ، ثُمَّ دَعَا بِالْأَزْوَادِ فَلَمْ يُؤْتَ إِلَّا بِالسَّوِيقِ، فَأَمَرَ بِهِ فَثُرِّيَ، فَأَكَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَكَلْنَا، ثُمَّ قَامَ إِلَى الْمَغْرِبِ فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا، ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ"
سیدنا سوید بن نعمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ ساتھ نکلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جس سال جنگِ خیبر ہوئی، یہاں تک کہ جب پہنچے صہباء میں (جو ایک جگہ ہے) پیچھے کی جانب خیبر سے مدینہ کی طرف، اُترے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پھر عصر کی نماز پڑھی اور مانگا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے توشہ تو نہ آیا مگر ستّو، پس حکم کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے کھولنے کا سو کھولا گیا، پھر کھایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور ہم لوگوں نے، پھر کھڑے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ مغرب کے لیے کلی کر کے، اور ہم نے بھی کلیاں کر لیں، پھر نماز پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور وضو نہ کیا۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 209، 215، 2981، 4175، 4195، 5384، 5390، 5454، ومالك فى «الموطأ» برقم:، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1152، 1155، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 186، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 189، 6666، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 492، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 760، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16041، 16042، 16237، والحميدي فى «مسنده» برقم: 441، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 691، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 531، شركة الحروف نمبر: 45، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 20»