حضرت نعیم بن عبداللہ نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہتے تھے: جس نے وضو کیا اچھی طرح، پھر نکلا نماز کی نیت سے، تو وہ گویا نماز میں ہے، جب تک نماز کا قصد رکھتا ہے، ہر قدم پر ایک نیکی لکھی جاتی ہے اور دوسرے قدم پر ایک بُرائی مٹائی جاتی ہے، تو کوئی تم میں سے تکبیر نماز کی سنے تو نہ دوڑے کیونکہ زیادہ ثواب اسی کو ہے جس کا مکان زیادہ دور ہے۔ کہا انہوں نے: کیوں اے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ! کہا: اس وجہ سے کہ اس کے قدم زیادہ ہوں گے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 477، 647، 2119، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 644، وأبو داود فى «سننه» برقم: 556، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 1981، شركة الحروف نمبر: 58، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 33»