امام مالک رحمہ اللہ سے پوچھا اس شخص نے جو امام کے ساتھ شریک ہوا نماز میں اور بھول گیا تکبیرِ تحریمہ اور تکبیرِ رکوع کو، یہاں تک کہ ایک رکعت پڑھ لی، پھر یاد کیا کہ اس نے تکبیرِ تحریمہ نہیں کہی تھی، نہ رکوع کے وقت تکبیر کہی تھی، بلکہ دوسری رکعت میں تکبیر کہی، تو جواب دیا امام مالک رحمہ اللہ نے کہ پھر سرے سے نماز پڑھنا بہتر ہے، اور جو امام کے ساتھ تکبیرِ تحریمہ کہنا بھول گیا لیکن رکوع کے وقت تکبیرِ تحریمہ کہہ لی، تو یہ تکبیر کافی ہو جائے گی تکبیرِ تحریمہ سے، جب کہ نیت کی ہو اس نے اس تکبیر سے تکبیرِ تحریمہ کی۔
اور امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ امام اگر بھول جائے تکبیرِ تحریمہ اور فارغ ہو جائے نماز سے، تو پھر پڑھے اور جن لوگوں نے اس کے پیچھے نماز پڑھی ہے وہ بھی نماز لوٹا دیں گے، اگرچہ اُن لوگوں نے تکبیرِ تحریمہ کہی ہو۔