موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجُمُعَةِ -- کتاب: جمعہ کے بیان میں
5. بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّعْيِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
جمعہ کے دن سعی کا بیان
قَالَ مَالِكٌ: وَإِنَّمَا السَّعْيُ فِي كِتَابِ اللّٰهِ الْعَمَلُ وَالْفِعْلُ، يَقُولُ اللّٰهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: ﴿وإِذَا تَوَلَّى سَعَى فِي الْأَرْضِ﴾ [البقرة: 205]، وَقَالَ تَعَالَى: ﴿وَأَمَّا مَنْ جَاءَكَ يَسْعَى وَهُوَ يَخْشَى﴾ [عبس: 9]، وَقَالَ: ﴿ثُمَّ أَدْبَرَ يَسْعَى﴾ [النازعات: 22]، وَقَالَ: ﴿إِنَّ سَعْيَكُمْ لَشَتَّى﴾ [الليل: 4].
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: سعی سے مراد اللہ کی کتاب میں عمل اور فعل ہے۔ اللہ جل جلالہُ فرماتا ہے: «﴿وإِذَا تَوَلَّى سَعَى فِي الْأَرْضِ﴾» یعنی جب پیٹھ موڑ کر جاتا ہے تو کام کرتا ہے زمین میں فساد کا۔ اور فرمایا اللہ جل جلالہُ نے: «﴿وَأَمَّا مَنْ جَاءَكَ يَسْعَى وَهُوَ يَخْشَى﴾» یعنی جو تیرے پاس آیا عمل کرتا ہوا اور دوڑتا ہوا پروردگار سے۔ اور فرمایا اللہ جل جلالہُ نے: «﴿ثُمَّ أَدْبَرَ يَسْعَى﴾» پھر پیٹھ موڑا کام کرتا ہوا فساد کا۔ اور فرمایا اللہ جل جلالہُ نے: «﴿إِنَّ سَعْيَكُمْ لَشَتَّى﴾» تمہارے کام اقسام کے ہیں۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 223، فواد عبدالباقي نمبر: 5 - كِتَابُ الْجُمُعَةِ-ح: 13»