امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: سعی سے مراد اللہ کی کتاب میں عمل اور فعل ہے۔ اللہ جل جلالہُ فرماتا ہے: «﴿وإِذَا تَوَلَّى سَعَى فِي الْأَرْضِ﴾» یعنی ”جب پیٹھ موڑ کر جاتا ہے تو کام کرتا ہے زمین میں فساد کا۔“ اور فرمایا اللہ جل جلالہُ نے: «﴿وَأَمَّا مَنْ جَاءَكَ يَسْعَى وَهُوَ يَخْشَى﴾» یعنی ”جو تیرے پاس آیا عمل کرتا ہوا اور دوڑتا ہوا پروردگار سے۔“ اور فرمایا اللہ جل جلالہُ نے: «﴿ثُمَّ أَدْبَرَ يَسْعَى﴾»”پھر پیٹھ موڑا کام کرتا ہوا فساد کا۔“ اور فرمایا اللہ جل جلالہُ نے: «﴿إِنَّ سَعْيَكُمْ لَشَتَّى﴾»”تمہارے کام اقسام کے ہیں۔“