موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ صَلَوٰةِ الْخُسُوْفِ -- کتاب: نماز خسوف کے بیان میں
1. بَابُ الْعَمَلِ فِي صَلَاةِ الْكُسُوفِ الشَّمْسِ
نماز کسوف کا بیان
حدیث نمبر: 446
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ يَهُودِيَّةً جَاءَتْ تَسْأَلُهَا، فَقَالَتْ: أَعَاذَكِ اللَّهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، فَسَأَلَتْ عَائِشَةُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُعَذَّبُ النَّاسُ فِي قُبُورِهِمْ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَائِذًا بِاللَّهِ مِنْ ذَلِكَ، ثُمَّ رَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ غَدَاةٍ مَرْكَبًا، فَخَسَفَتِ الشَّمْسُ فَرَجَعَ ضُحًى فَمَرَّ بَيْنَ ظَهْرَانَيِ الْحُجَرِ، ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي وَقَامَ النَّاسُ وَرَاءَهُ، فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا، ثُمَّ رَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلًا، ثُمَّ رَفَعَ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ، ثُمَّ رَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الرُّكُوعِ الْأَوَّلِ، ثُمَّ رَفَعَ فَسَجَدَ، ثُمَّ قَامَ قِيَامًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ، ثُمَّ رَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الرُّكُوعِ الْأَوَّلِ، ثُمَّ رَفَعَ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ، ثُمَّ رَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الرُّكُوعِ الْأَوَّلِ، ثُمَّ رَفَعَ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ انْصَرَفَ، فَقَالَ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَقُولَ ثُمَّ " أَمَرَهُمْ أَنْ يَتَعَوَّذُوا مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ"
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ایک یہودی عورت آئی ان کے پاس مانگنے کو، تو کہا اس نے: اللہ بچائے تجھ کو قبر کے عذاب سے۔ پس پوچھا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے: کیا لوگوں کو عذاب ہوگا قبروں میں؟ فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے: میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کے اس عذاب سے۔ پھر سوار ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک دن سواری پر، سو گہن لگا آفتاب کو، اور لوٹے آپ صلی اللہ علیہ وسلم حجروں کے پیچھے سے، پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہوئے، پھر قیام کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بڑی دیر تک، پھر رکوع کیا بڑی دیر تک، پھر سر اٹھایا اور قیام کیا بڑی دیر تک لیکن پہلے قیام سے کچھ کم، پھر رکوع کیا بڑی دیر تک لیکن پہلے رکوع سے کچھ کم، پھر سر اٹھا کر سجدہ کیا، پھر قیام کیا بڑی دیر تک لیکن اوّل رکعت کے قیام سے کچھ کم، پھر رکوع کیا لمبا رکوع لیکن پہلے رکوع سے کچھ کم، پھر سر اٹھایا اور قیام کیا بڑی دیر تک لیکن پہلے قیام سے کچھ کم، پھر رکوع کیا بڑی دیر تک لیکن پہلے رکوع سے کچھ کم، پھر سر اٹھا کر سجدہ کیا، پھر نماز سے فارغ ہو کر جو کچھ اللہ تعالیٰ نے چاہا باتیں کیں، پھر حکم کیا اُن کو کہ پناہ مانگے اللہ سے قبر کے عذاب سے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1044، 1046، 1047، 1049، 1055، 1058، 1064، 1065، 1066، 1212، 3203، 4624، 5221، 6631، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 901، 903، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 851، 1378، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2830، 2841، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1476، 1467، 1471، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 506، 507، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1177، 1180، 1187، 1188، 1190، 1191، والترمذي فى «جامعه» برقم: 561، 563، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1568، 1570، 1571، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1263، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3486، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24679، والحميدي فى «مسنده» برقم: 179، 180، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4922، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 8388، شركة الحروف نمبر: 410، فواد عبدالباقي نمبر: 12 - كِتَابُ صَلَاةِ الْكُسُوفِ-ح: 3»