موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَنَائِزِ -- کتاب: جنازوں کے بیان میں
10. بَابُ مَا جَاءَ فِي دَفْنِ الْمَيِّتِ
مردہ کے دفن کے بیان میں
حدیث نمبر: 548
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: " رَأَيْتُ ثَلَاثَةَ أَقْمَارٍ سَقَطْنَ فِي حُجْرَتِي فَقَصَصْتُ رُؤْيَايَ عَلَى أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ"، قَالَتْ:" فَلَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدُفِنَ فِي بَيْتِهَا، قَالَ لَهَا أَبُو بَكْرٍ: هَذَا أَحَدُ أَقْمَارِكِ وَهُوَ خَيْرُهَا"
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ اُم المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے خواب میں دیکھا کہ میرے حجرے میں تین چاند گر پڑے، سو میں نے اس خواب کو سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے بیان کیا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرہ میں دفن ہو چکے تھے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: ان تین چاندوں میں سے ایک چاند آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور یہ تینوں چاندوں میں بہتر ہیں۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 4425، 8285، وأورده ابن حجر فى «المطالب العالية» برقم: 2846، 2848، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 31137، وأخرجه الطبراني فى "الكبير"، 126، 127، 128، أخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 6373، شركة الحروف نمبر: 504، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 30»