امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا جاتا کہ کیا کوئی روزہ رکھے کسی کی طرف سے یا نماز پڑھے کسی کی طرف سے؟ بولے: نہ کوئی روزہ رکھے کسی کی طرف سے اور نہ کوئی نماز پڑھے کسی کی طرف سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 16346، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15117، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8215، والنسائي فى «الكبريٰ» برقم: 2918، شركة الحروف نمبر: 623، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 43»