موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الصِّيَامِ -- کتاب: روزوں کے بیان میں
19. بَابُ فِدْيَةِ مَنْ أَفْطَرَ فِي رَمَضَانَ مِنْ عِلَّةٍ
جو شخص رمضان میں روزے نہ رکھ سکے اس کے فدیہ کا بیان
حدیث نمبر: 627
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ " كَبِرَ حَتَّى كَانَ لَا يَقْدِرُ عَلَى الصِّيَامِ فَكَانَ يَفْتَدِي"
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بوڑھے ہو گئے تھے یہاں تک کہ روزہ نہ رکھ سکتے تھے تو فدیہ دیتے تھے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8302، 8321، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 7570، وابن سعد فى «الطبقات الكبري» ‏‏‏‏برقم: 25/7، ودارقطني فى «سننه» برقم: 207/2-208، شركة الحروف نمبر: 631، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 51»
قَالَ مَالِك: وَلَا أَرَى ذَلِكَ وَاجِبًا، وَأَحَبُّ إِلَيَّ أَنْ يَفْعَلَهُ إِذَا كَانَ قَوِيًّا عَلَيْهِ، فَمَنْ فَدَى فَإِنَّمَا يُطْعِمُ مَكَانَ كُلِّ يَوْمٍ مُدًّا بِمُدِّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: میرے نزدیک فدیہ دینا واجب نہیں ہے مگر جو شخص فدیہ دینے کی قدرت رکھتا ہو اس کو دینا بہتر ہے۔ جو شخص فدیہ دے تو ہر روزے کے بدلے میں ایک مُد کھانا دے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مُد سے۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 631، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 51»