امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے سوال ہوا کہ حاملہ عورت اگر خوف کرے اپنے حمل کا اور روزہ نہ رکھ سکے؟ تو کہا انہوں نے: روزہ نہ رکھے اور ہر روزے کے بدلے میں ایک ایک مسکین کو ایک مُد گیہوں دے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مُد سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الصغير» برقم: 1353، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8079، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2488، والشافعي فى «الاُم» برقم: 251/7، ودارقطني فى «سننه» برقم: 2363، شركة الحروف نمبر: 632، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 52»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اہلِ علم نے کہا ہے: اس پر قضا لازم ہے، نہ فدیہ، جیسے فرمایا اللہ تعالیٰ نے: ”جو شخص تم میں سے بیمار یا مسافر ہو تو وہ اور دنوں میں قضا کرے۔“ اور یہ حمل کا خوف بھی ایک مرض ہے امراض میں سے۔