موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الصِّيَامِ -- کتاب: روزوں کے بیان میں
21. بَابُ صِيَامِ الْيَوْمِ الَّذِي يُشَكُّ فِيهِ
یوم شک کے روزے کا بیان
قَالَ مَالِكٌ: أَنَّهُ سَمِعَ أَهْلَ الْعِلْمِ يَنْهَوْنَ أَنْ يُصَامَ الْيَوْمُ الَّذِي يُشَكُّ فِيهِ مِنْ شَعْبَانَ، إِذَا نَوَى بِهِ صِيَامَ رَمَضَانَ. وَيَرَوْنَ أَنَّ عَلَى مَنْ صَامَهُ، عَلَى غَيْرِ رُؤْيَةٍ، ثُمَّ جَاءَ الثَّبَتُ أَنَّهُ مِنْ رَمَضَانَ، أَنَّ عَلَيْهِ قَضَاءَهُ. وَلَا يَرَوْنَ بِصِيَامِهِ تَطَوُّعًا، بَأْسًا، قَالَ مالِكٌ: وَهَذَا الْأَمْرُ عِنْدَنَا وَالَّذِي أَدْرَكْتُ عَلَيْهِ أَهْلَ الْعِلْمِ بِبَلَدِنَا.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: انہوں نے اہلِ علم سے سنا، وہ منع کرتے تھے شک کے دن روزہ رکھنے سے شعبان میں جب نیت رمضان کی ہو، اور وہ یہ کہتے تھے کہ اگر کسی نے روزہ رکھا شعبان میں شک کے روز بغیر چاند دیکھے ہوئے، پھر کسی معتبر شخص نے گواہی دی کہ وہ دن رمضان کا تھا تو اس پر قضا اس روزہ کی لازم ہے۔ البتہ نفل روزہ رکھنے میں کچھ قباحت نہیں ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ نے کہا کہ ہم نے اپنے شہر میں اہلِ علم کو یہی کہتے ہوئے پایا۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 634، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 54»