تو اگر بھیڑیں زیادہ ہوں اور بکریاں کم ہوں، اور اس کے مالک پر ایک رأس زکوٰۃ کی واجب ہو تو بھیڑ لی جائے، اور جو بکریاں زیادہ ہوں اور بھیڑ کم ہوں تو بکری لی جائے گی۔ اگر بھیڑ اور بکریاں برابر ہوں تو زکوٰۃ لینے والے کو اختیار ہے جس میں سے چاہے ایک رأس لے لے۔