موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الزَّكَاةِ -- کتاب: زکوٰۃ کے بیان میں
13. بَابُ صَدَقَةِ الْخُلَطَاءِ
شرکت کے مال میں زکوٰۃ کا بیان
قَالَ مَالِكٌ: وقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ: لَا يُجْمَعُ بَيْنَ مُفْتَرِقٍ، وَلَا يُفَرَّقُ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ خَشْيَةَ الصَّدَقَةِ. أَنَّهُ إِنَّمَا يَعْنِي بِذَلِكَ أَصْحَابَ الْمَوَاشِي
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: اور سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جدا جدا مال اکٹھے نہ کیے جائیں اور اکٹھے جدا جدا نہ کیے جائیں زکوٰۃ کے خوف سے۔ یہ حکم جانوروں کے مالکوں کو ہے۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر:، فواد عبدالباقي نمبر: 17 - كِتَابُ الزَّكَاةِ-ح: 24»