موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الزَّكَاةِ -- کتاب: زکوٰۃ کے بیان میں
14. بَابُ مَا جَاءَ فِيمَا يُعْتَدُّ بِهِ مِنَ السَّخْلِ فِي الصَّدَقَةِ
بکریوں کی تعداد میں بچوں کو بھی شمار کرنے کا بیان
قَالَ مَالِكٌ: وَالسَّخْلَةُ الصَّغِيرَةُ حِينَ تُنْتَجُ. وَالرُّبَّى الَّتِي قَدْ وَضَعَتْ فَهِيَ تُرَبِّي وَلَدَهَا، وَالْمَاخِضُ هِيَ الْحَامِلُ. وَالْأَكُولَةُ هِيَ شَاةُ اللَّحْمِ الَّتِي تُسَمَّنُ لِتُؤْكَلَ
اور نہ اس بکری کو جو اپنے بچے کو پالتی ہو، اور نہ حاملہ کو اور نہ نر کو، اور لیتے ہیں ہم ایک سال یا دو سال کی بکری کو جو متوسط ہے، نہ بچہ ہے نہ بوڑھی ہے نہ بہت عمدہ ہے۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 551، فواد عبدالباقي نمبر: 17 - كِتَابُ الزَّكَاةِ-ح: 24»