موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ -- کتاب: حج کے بیان میں
18. بَابُ قَطْعِ التَّلْبِيَةِ فِي الْعُمْرَةِ
عمرہ میں لبیک کب موقوف کرے
قَالَ يَحْيَى: سُئِلَ مَالِك، عَنِ الرَّجُلِ يَعْتَمِرُ مِنْ بَعْضِ الْمَوَاقِيتِ وَهُوَ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ أَوْ غَيْرِهِمْ مَتَى يَقْطَعُ التَّلْبِيَةَ؟ قَالَ: أَمَّا الْمُهِلُّ مِنَ الْمَوَاقِيتِ فَإِنَّهُ يَقْطَعُ التَّلْبِيَةَ إِذَا انْتَهَى إِلَى الْحَرَمِ، قَالَ: وَبَلَغَنِي، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ يَصْنَعُ ذَلِكَ
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ جو شخص احرام باندھے عمرہ کا میقات سے اور وہ مدینہ یا کسی اور شہر کا رہنے والا ہے تو لبیک کب موقوف کرے؟ امام مالک رحمہ اللہ نے جواب دیا کہ جو شخص میقات سے احرام باندھے وہ زمینِ حرم میں داخل ہوتے ہی لبیک موقوف کر دے، اور مجھے سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے ایسا ہی پہنچا، وہ ایسا ہی کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 59»